ہم اس نظام کےخلاف بغاوت کرتےہیں،عمران خان

اپ ڈیٹ 27 اگست 2014
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان ۔۔۔ فوٹو ۔۔۔ رائٹرز
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان ۔۔۔ فوٹو ۔۔۔ رائٹرز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کے استعفی کے علاوہ کچھ قبول نہیں ہے، اب حکومت سے مزید مذاکرات نہیں ہوں گے کیونکہ مزید بات چیت کی گنجائش نہیں ہے، آج ہی آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کر دوں گا۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے لچک دکھائی اور ایک ماہ کے لیے استعفیٰ مانگا، ایک ماہ کی تحقیقات تک استعفیٰ مانگنے کا مطالبہ جمہوری ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین نے مزید کہا کہ اب مجھے خریدنے کی کوشش ہو رہی ہے، مجھے ڈپٹی وزیر اعظم بنانے کو بھی تیار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نواز شریف دھاندلی میں ملوث ہیں ان کے ہوتے انصاف نہیں مل سکتا، اگر اعتماد ہوتا کہ نواز شریف کے نیچے انصاف مل جائے گا تو قبول کر لیتے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے دباؤ سے مسلم لیگ(ن) آج وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کے علاوہ سب کچھ ماننے کو تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے انصاف کا ہر دروازہ بند کر دیا ہے، میرے حلقے میں ابھی تک ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع نہیں ہوا، میں ٹربیونل، الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ تک گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اس وقت ہم نے ٹھیک فیصلہ کر لیا تو نیا پاکستان بن جائے گا، حکومت نواز شریف کے استعفے کا مطالبہ تسلیم کرنے پر آمادہ نہیں، ہم دھرنا ختم کرکے چلے گئے تو نواز شریف وہی کریں گے جو ہمیشہ کرتے ہیں، جج خریدیں گے، لوگوں کو دھمکیاں دیں گے اور نتائج اپنے حق میں موڑنے کی کوشش کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے کبھی فوج کے ذریعے سیاست نہیں کی، ایک غلط کام کیا تھا ریفرنڈم میں جنرل پرویز مشرف کا ساتھ دے کر قوم سے معافی مانگی تھی۔


ہم اس نظام کےخلاف بغاوت کرتےہیں، عمران خان


پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ دھاندلی کی تحقیقات تک نوازشریف استعفیٰ دیں، ہم اس نظام کےخلاف بغاوت کرتےہیں، جمہوریت کےبغیرپاکستان کاکوئی مستقبل نہیں، نئے پاکستان میں میرٹ کا بول بالا ہوگا۔

عمران خان نے رات میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے ہوتے ہوئے دھاندلی کی شفاف تحقیقات نہیں ہو سکتی، دھاندلی کرنے والوں کا احتساب نہ ہوا تو آئندہ انتخابات کا فائدہ نہیں، دھرنےکامقصدپاکستان میں حقیقی جمہوریت اورآزادی لاناہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان میں عدل وانصاف اور بلدیاتی نظام پہلے بنے گا، بلدیاتی نظام میں لوگ اپنے مسائل خود حل کرتے ہیں، گزشتہ حکومت نے بھی بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے۔

عمران خان نے کہا کہ ہندوستان کا جمہوری نظام ہم سے بہتر ہوگیا ہے، بھارتی رہنما جانتے ہیں کہ عوام کی خدمت نہیں کی توووٹ نہیں ملیں گے۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے بتایا کہ نوازشریف دھاندلی کے بغیر انتخابات لڑ کر آتے تو بجلی کی قیمت دگنی نہ کرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کو دیگر ممالک میں اچھا ماحول ملتا ہے تو آگے نکل جاتے ہیں، ہم ان سب کو پاکستان لائیں گے تاکہ ملک کی خدمت کر سکیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف کو کس بات کا خوف ہے، اپنی کرسی بچانے کے لیے ملک کوتباہی کی طرف لے جا رہے ہیں، نواز شریف کی موجودگی میں غیر جانبدار تحقیقات نہیں ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اہم اعلان 24 گھنٹے کے لیے ملتوی کر رہا ہوں، جمعرات کو شام کو اہم اعلان کروں گا،کل ادھر ہی بیٹھ کر اگلا لائحہ عمل طےکریں گے،

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جمعرات کو جو بھی اعلان ہوگا شریف برادران کے لیے خطرناک مگر آئین کے دائرے میں ہوگا، نواز شریف کے استعفی تک یہ قوم واپس نہیں جائے گی، مسلم لیگ(ن) نے ہار مان لی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں