لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے 2013ء کے انتخابات کے نتائج کو کالعدم قرار دینے کے حوالے سے دائر کی گئی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی ہے۔

نمائندہ ڈان نیوز توقیر گھمن کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں شہری محمد شبیر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سابق ایڈیشنل سیکریٹری افضل خان کے الزمات اور بیانات کے بعد اب کوئی گنجائش نہیں باقی رہی کہ انتخابات کو شفاف قرار دیا جائے، لہٰذا انتخابات کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ پولنگ کروانے کا حکم دیا جائے۔


مزید پڑھیں: دونوں سابق چیف جسٹس دھاندلی میں ملوث ہیں،افضل خان


درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور دیگر برسراقتدار افراد اخلاقی اور قانونی طور پر اپنے عہدوں پر برقرار نہیں رہ سکتے، لہٰذا ان کو بھی اپنے کام سے روک دیا جائے۔

لاہور ہائی کورٹ نے اس درخواست کو سماعت کےلیے مظور کرلیا ہے اور آج گیارہ بجے عدالت کے ایک رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس منصور علی اس کیس کی سماعت کریں گے۔

یاد رہے کہ سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن محمد افضل خان نے ایک نجی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ انتخابات 2013 میں ہونے والی دھاندلی میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی بھی ملوث ہیں۔

افضل خان کے مطابق الیکشن 2013 میں عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا اور چیف الیکشن کمشنر فخرو الدین جی ابراہیم نے آنکھیں بند کرلی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں