اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک (پی ٹی آئی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جمعرات کی شب اعلان کیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے دارالحکومت میں حالیہ بحران سے نمٹنے کے لئے وفاقی حکومت اور مظاہرین کے درمیان آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بطور ثالث اور ضامن مقرر کیا ہے۔

اپنے حامیوں سے خطاب میں، طاہر القادری اور عمران خان نے آرمی چیف کی یقین دہانی پر وزیر اعظم کو 24 گھنٹے کی مہلت دی ہے۔

دونوں رہنماؤں نے تازہ ترین پیش رفت کے بعد اپنے حامیوں کو مزید 24 گھنٹے اور دارالحکومت میں قیام اور آئندہ کا لاٗئحہ عمل کے اعلان کرنے کا کہا ہے۔

یہاں آج کے دن ہونے والے اہم واقعات، سیاسی بیانات اور اسلام آباد کی لمحہ بہ لمحہ بدلتی صورتحال سے قارئین کو آگاہ کیا جارہا ہے۔


'درست ایف آئی آر اور شریف برادران کے استعفوں پرکوئی سمجھوتہ نہیں'


پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی درج ایف آئی آر کو بددیانتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ درست ایف آئی آر اور شریف برادران کے استعفیٰ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے بعد اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صبح آرمی چیف پرانی ایف آئی آر منسوخ کراکے نئی ایف آئی درج کرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی آرد یکھ کر آرمی چیف بھی حیران رہ گئے جبکہ ایف آئی آر کے معاملے میں بددیانتی کی گئی اور آرمی چیف کو بھی دھوکا دیا۔

ڈاکٹر قادری کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف اور شہباز شریف نے استعفی نہیں دیا تو 'دما دم مست قلندر' ہوگا۔


آرمی چیف نے عدالتی کمیشن بنانے کی ضمانت دی ہے، عمران خان


پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آرمی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ آرمی چیف نے انہیں یقین دلایا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے گا۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں اپنے استعفے سے متعلق بیان پر قائم رہتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگر دوپہر تک استعفے کا مطالبہ نہ مانا گیا تو شام کو ہم فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے مقصد کے بہت قریب آگئے ہیں، صرف وزیراعظم کا استعفیٰ باقی ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ جب تک وزیراعظم نواز شریف کا استعفیٰ نہیں آتا، دھرنا جاری رہےگا۔


جاوید ہاشمی عمران خان سے ناراض ہو گئے


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی ایک بار پھر عمران خان سے ناراض ہو گئے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اپنا اہم اعلان 24 گھنٹے کے لیے موخر کرکے آرمی چیف سے ملاقات کے لیے روانہ ہوئے تو مشاورات نہ کرنے کی وجہ سے جاوید ہاشمی نے پی ٹی آئی کے سربراہ سے ناراضگی کا ظاہر کی ہے۔

یاد رہے کہ جاوید ہاشمی اسی تحریک میں اس وقت بھی عمران خان سے ناراض ہو کر تحریک سے الگ ہو اپنے گھر چلے گئے جب چئیرمین تحریک انصاف نے ٹیکنو کریٹس کی حکومت کا مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے صدر جاوید ہاشمی شدید علیل ہونے کی وجہ سے اسپتال میں زیر علاج تھے البتہ آج دن میں عمران خان اکیلے آزادی بس کی چھت پر کھڑے ہو کر خطاب کر رہے تھے تو جاوید ہاشمی ان کو اکیلا دیکھ کو اسپتال سے ڈاکٹر کے منع کرنے کے باوجود دھرنے میں پہنچے اور عمران خان کے ساتھ اسٹیج پر کھڑے ہو گئے ، اس وقت انہوں نے اعلان کیا تھا کہ میں عمران خان اکیلا نہیں دیکھ سکتا۔


فوج کی مداخلت:عمران نے اہم اعلان 24 گھنٹے کیلئے موخر کر دیا


پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے کہنے پر 24 گھنٹے کے لیے اپنا اعلان روک رہا ہوں۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاوس کے پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے سربراہ نے پیغام دیا ہے کہ جو بھی ہم کرنے جا رہے ہیں، کل تک رک جائیں۔


نوازشریف نے آرمی چیف کو ضامن مقرر کر دیا، طاہرالقادری


پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے انقلاب مارچ دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ نواز شریف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو ثالث اور ضامن مقرر کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے ہمارے اور وفاقی حکومت کےدرمیان ثالث بننا منظورکرلیا اور انہوں نے مطالبات کیلئے 24 گھنٹےکا وقت مانگا ہے۔


وزیر اعظم کی فوج سے کردار ادا کرنے کی درخواست


وزیر اعظم نواز شریف نے سیاسی صورتحال میں معاملہ سلجھانے کے لیے فوج سے کردار ادا کرنے کی درخواست کر دی ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کی آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات میں نواز شریف نے معاملہ سلجھانے کے لیے فوج سے کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی بحران 24 سے 48 گھنٹے میں ختم ہونے کا امکان ہے۔


دھرنے حکومت کی ہٹ دھرمی کا نتیجہ ہیں، شاہ محمود قریشی


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دھرنے حکومت کی ہٹ دھرمی کا نتیجہ ہیں، اگر مارشل لاء آیا تو حکومت ذمہ دار ہوگی۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے.

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی ٹھیکیدار حکومت نہیں ہے، وہ جتنے جمہوریت پسند ہیں اس سے زیادہ ہم جمہوریت کو مانتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے جمہوریت کو داؤ پر لگا دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم مارشل لاء کے خلاف ہیں، اور کسی ماورائے آئین اقدام کا ساتھ نہیں دیں گے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا خیبرپختونخواہ اسمبلی سے استعفیٰ نہ دینا منطق نہیں بلکہ حکمت عملی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نواز شریف نظام کو بچانے کے لیے تیس دن کے لیے مستعفی کیوں نہیں ہو سکتے، انہوں نے کہا کہ ہم اپنے موقف پر چٹان کی طرح قائم ہیں۔

اس سے قبل ائیرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں ان کے حلقہ انتخاب میں بدترین دھاندلی کی گئی جس کا اعتراف وہاں کے ریٹرننگ افسر نے بھی کیا ہے۔


نظام ختم ہوا تو بڑی تباہی ہوگی،وفاقی وزیر دفاع


وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نظام ختم ہوا تو بڑی تباہی کی طرف جائیں گے، سیاستدان دانشمندی کامظاہرہ کریں تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے، حکومت، فوج اور عدلیہ میں ہم آہنگی ہے۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ اگر نظام لپیٹا گیا تو اکائیوں کو ساتھ رہنے کا جواز نہیں رہتا، آئین نے پاکستان کو متحدہ رکھا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، ماڈل ٹائون میں ہونے والے واقعات سے لوگوں کو دھچکا لگا البتہ حکومت نے فیصلے کرنے میں تاخیر کی جس سے نقصان ہوا۔


طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ مسترد کر دیا


کارکنان سے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدمے کے حوالے سے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر کاٹ لی گئی ہے، اس میں وزیر اعظم نواز شریف کا نام شامل نہیں ہے جبکہ ہم پر کاٹے جانے والے مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں، حکومت کے خلاف کاٹی جانے والی ایف آئی آر میں اس کو بھی شامل نہیں کیا گیا، اس مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے دفعہ سات کو شامل کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہیں۔


عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے ایک ہونے کا اعلان


پی اے ٹی کے سربراہ طاہر القادری نے عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے ایک ہونے کا اعلان کر دیا۔

طاہر القادری نے کہا ہے کہ عوامی تحریک اورتحریک انصاف کے کارکنان آپس میں کزن ہیں، دو بھائیوں کی اولاد ہیں، بڑا بھائی میں اور چھوٹا بھائی عمران خان ہے، عمران خان عمر میں مجھ سے چھوٹا اور قد میں بڑا ہیں، یہ دونوں مل جائیں تو کوئی ان کو شکست نہیں دے سکتا۔

طاہر القادری کی جانب سے اعلان کردہ ’’یوم انقلاب‘‘ پر کارکنان سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ آج قوم کے ظلم اور جبر سے آزاد ہونے کا وقت ہے، آج ملک سے سماجی ومعاشی استحصال کے خاتمے کا دن ہے، آج کا لمحہ پاکستان کے نئے دور کی تاریخ بننے جا رہا ہے، آج انقلاب کےمرحلےمیں داخل ہوچکےہیں، بہت جلدانقلاب کی خو ش خبری ملنےوالی ہے۔


وزیراعظم سے آرمی چیف کی ملاقات


آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے آج تین دن میں دوسری اہم ملاقات کی ہے۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق آج ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم اور آرمی چیف نے موجودہ صورتحال پر مشاورت کی، جس میں مذاکرات کا عمل بحال رکھنے کے لیے ضروری اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ہونے والی بات چیت پر آرمی چیف کو اعتماد میں لیا۔

ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ غیر سیاسی رہنماؤں کے ذریعے اسلام آباد میں دھرنے دینے والے پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے رہنماؤں سے رابطہ کیا جائے گا۔


وزیراعظم ہاؤس کی سیکیورٹی سخت


اسلام آباد میں وزیر اعظم ہاؤس کے باہر سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

نمائندہ ڈان نیوز متین حیدر کے مطابق سینکڑوں کی تعداد میں ایلیٹ فورس کے دستے وزیراعظم ہاؤس کے باہر موجود ہیں جبکہ ٹرپل ون بریگیڈ بھی موجود ہے۔

انٹیلی جنس رپورٹ کےمطابق پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی جانب سے ڈاکٹر طاہر القادری کے حتمی اعلان کے بعد وزیراعظم ہاؤس کی جانب مارچ کیے جانے کا ماکان ہے۔

متین حیدر نے انٹیلی جنس رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ عوامی تحریک اس معاملے پر غورکر رہی ہے کہ طاہر القادری کے اعلان کے بعد آج وزیراعظم ہاؤ س کی طرف قافلہ چلے گا۔

یہی وجہ ہے کہ نہ صرف وزیراعظم ہاؤس کی سیکیورٹی سخت کی گئی ہے بلکہ اس طرف جانے والے تمام راستے بھی عام آمدورفت کےلیے بند کر دیئے گئے ہیں۔


پولیس کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری


سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کرنے کے احکامات پولیس کو موصو ل ہوگئے ہیں اور جلدمقدمہ درج کرلیا جائےگا۔

نمائندہ ڈان نیوز وسیم ریاض کے مطابق حکومت کی طرف سے پولیس کو مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔

تاہم تھانہ فیصل ٹاؤن کے انچارج تھانے میں موجود نہیں ہیں اور تمام ریکارڈ بھی نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جلد ہی ایف آئی آر درج کرلی جائے گی۔


فائل میچ آج ہی ہوتے نظر آرہا ہے، عمران خان


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ انھیں آج فائنل میچ ہوتے نظر آرہا ہے۔

عمران خان نے کہا 'میرادل کہہ رہا ہےکہ آج پھرورلڈکپ کافائنل ہونےلگا ہے'۔

عمران خان نے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نےمجھ سے بچنےکے لیے آصف زرداری کوبلایا،لیکن نوازشریف کوامریکی محکمہ خارجہ بھی نہیں بچاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے تاریخ کی سب سےبڑی دھاندلی کرائی اور تحقیقات ہونےتک ان کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم مجھےاکیلا نہیں چھوڑےگی کیوں کہ میں اپنےلیے نہیں بلکہ قوم کے لیے لڑرہا ہوں۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جاوید چوہدری نے بھی شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'عمران کو اکیلا کھڑا دیکھ نہیں سکتا تھا، اس لیےاسپتال سےیہاں آگیا'۔

انھوں نے کہا کہ شہباز شریف کے استعفیٰ کا مطالبہ اصول کی بات ہے اور شریف برادران کو ہر صورت استعفیٰ دے دینا چاہیے۔


الطاف حسین کی طاہر القادری سے صبر کی اپیل


کراچی: پاکستان عوامی تحریک اور حکومت کے درمیان گشیدگی کو ختم کرنے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے آج جمعرات کے روز ڈاکٹر طاہر القادری سے فون پر رابطہ کرکے موجودہ صورتحال میں صبر کرنے کی اپیل کی ہے۔

ایم کیو ایم کے قائد نے طاہر القادری سے مذاکرات کے لیے بنائی گئی ٹیم میں شامل گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور گورنر سندھ داکٹر عشرت العباد خان کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو سہرایا اور کہا کہ اس مسئلہ کو باہمی مفاد کے ساتھ حل ہونا چاہیے۔

الطاف حیسن نے کہا کہ دونوں فریقین کو چاہیے کہ وہ اب کوئی فیصلہ لیں، تاکہ محاز آرائی سے بچا جاسکے۔


'سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج کروانے کے لیے تیار ہیں'


وفاقی وزیرِ ریلوے سعد رفیق نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر کے اندراج کا عمل شروع ہوچکا ہے اور حکومت ایف آئی آر درج کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں وزیراعظم نواز شریف سمیت تمام 21 اعلیٰ حکام کو شامل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت طاہرالقادری اور عمران خان سے اب بھی مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہے، اور تحریک انصاف کے چھ میں سے پانچ اور طاہر القادری کے دس میں چھ مطالبات کو براہ راست تسلیم کرلیا ہے۔

سعد رفیق نے کہا کہ حکومت عدالتی فیصلے کے خلاف کسی قسم کی درخواست دائر کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی ہے۔


وزیراعظم کی زیرِ صدارت مشاورتی اجلاس جاری


وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس آج جمعرات کے روز ہورہا ہے جس میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے ساتھ مذاکرات معطل ہونے کے بعد کی صورتحال پر تبادلہِ خیال کیا جارہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے اجلاس میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مطالبات پر غور کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ پانچ روز کے دوران حکومت اور اسلام آباد میں دھرنے کے دونوں فریقن کے درمیان ہونے مذاکرات گزشتہ رات بتیجہ ختم ہوگئے تھے۔

عوام تحریک اور عمران خان دونوں اپنے اپنے مطالبات پر قائم ہے۔


اسلام آباد دھرنے کے شرکاء میں جوش و خورش


اسلام آباد کے ریڈ زون میں موجود پاکستان تحریکِ انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنے کے شرکاء میں آج جوش و خورش دیکھنے میں آرہا ہے اور عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کارکنوں انتظار میں ہیں کہ کب ان کے قائدین آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

اس دوران دونوں جماعتوں کے کارکن آپس میں کرکٹ میچ کھیل کر وقت گزار رہے ہیں۔

عوامی تحریک کے کارکنوں میں ناصرف مرد، بلکہ خواتین و بچوں کی بھی ایک بڑی تعدادموجود ہے۔


طاہر القادری کے مطالبات جائز ہیں، الطاف حسین


کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران خون خرابہ روکنے کیلئے رضاکارانہ طور پر اقتدار چھوڑ دیں۔


حکومت سےمذاکرات ناکام،آج یوم انقلاب ہو گا،طاہر القادری


ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) اور حکومت میں مذاکرات مکمل طور پر ناکام ہو گئے ہیں، اب مذاکرات کا دروازہ بند ہو گیا ہے، جمعرات کو یوم انقلاب ہوگا اب ہم فیصلہ کریں گے،آج عوام کی تقدیراورفیصلےکادن ہے۔

حکومتی وفد سے مذاکرات کے بعد کارکنان سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے سامنے دو شرائط رکھی تھیں، ایک یہ کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدمے میں ملوث 21 نامزد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جائے، دوسری شرط وزیر اعلیٰ پنجاب کا استعفیٰ تھا۔


انصاف نہ ملا تو الطاف حسین احتجاج میں شامل ہو سکتے ہیں، عشرت العباد


گورنرسندھ عشرت العباد نے کہاکہ طاہر القادری کے جائز مطالبات کو ماننا چاہیٔے اور عمل درآمد ہونا چاہیے۔

ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات بعد انہوں نے کہا کہ ہم شرکا کے ساتھ یکجہتی کیلئے پہنچے ہیں ، پاکستان عوامی تحریک کے شرکاء کو انصاف نہ ملا تو شاید الطاف حسین صبر کا دامن نہ تھام سکیں کیونکہ الطاف حسین بہت زیادہ صبر کر چکے ہیں، وہ آپ کے ساتھ شامل ہو جائیں گے۔

عشرت العباد کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نےسانحہ ماڈل ٹاؤن پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسئلے کے حل کے لیے رابطوں میں ہیں، وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے اور نواز شریف کے نقطہ نظر کو بھی سمجھا ہے جبکہ طاہر القادری سے ملاقات کی اوران کے نقطہ نظر کو بھی سمجھا۔


مذاکرات ختم،حکومتی ٹیم میڈیا سے گفتگو کے بغیر روانہ


پاکستان عوامی تحریک(پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے مذاکرات کے بعد حکومتی کمیٹی واپس روانہ ہو گئی۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، زاہد حامد اور جاوید شفیع پر مشتمل کمیٹی میڈیا سے گفتگو کے بغیر ہی واپس گئی۔

حکومتی کمیٹی اور عوامی تحریک میں مذاکرات بہت مختصر وقت کے لیے ہوئے۔

گورنر پنجاب اور گورنر سندھ بدستور طاہر القادری کے کنٹینر میں موجود ہیں۔

یاد رہے کہ چوہدری سرور اور عشرت العباد وزیر اعظم نواز شریف سے ایک طویل ملاقات کے بعد طاہر القادری کے پاس آئے تھے۔


ہم اس نظام کےخلاف بغاوت کرتےہیں، عمران خان


پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ دھاندلی کی تحقیقات تک نوازشریف استعفیٰ دیں، ہم اس نظام کےخلاف بغاوت کرتےہیں، جمہوریت کےبغیرپاکستان کاکوئی مستقبل نہیں، نئے پاکستان میں میرٹ کا بول بالا ہوگا۔

عمران خان نے رات میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے ہوتے ہوئے دھاندلی کی شفاف تحقیقات نہیں ہو سکتی، دھاندلی کرنے والوں کا احتساب نہ ہوا تو آئندہ انتخابات کا فائدہ نہیں، دھرنےکامقصدپاکستان میں حقیقی جمہوریت اورآزادی لاناہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

Zaheer Aug 28, 2014 02:00pm
Pakistan has such a bad luck that there is fight or war in petitions just for their Ego and don't care about Pakistan any more, whole system is so corrupt that no single person can handle it. Bad and Worst people fight against each other and shake hand with each when it need. No Ethics no rules worst than Jungle.
ajmal khan Aug 29, 2014 06:35am
سیاسی ڈیڈ لاک ، ثالث کیا کرے؟ پاکستان میں ہی کیا دنیا بھرمیں شاید یہ پہلا تجربہ ہوگا کہ فوج جمہوریت کو بچانے میں کردارادا کرے گی ورنہ ماضی میں تو پاکستانی عوام جمہوریت پر شب خون مارتے ہی دیکھتے چلے آئے ہیں۔سیاسی ڈیڈ لاک اورآزاد ی و انقلاب مارچ کو جس طرح 14روز تک برداشت کیا گیا میڈیا پل پل کی خبریں اپنے اپنے اینگل سے دیکھاتا اورچلاتا رہا دھرنا دینے والوں کا بھی کیا صبر تھا اپنے قائدین سے عہد وفا کرتے رہے۔ حکومت کے حامیوں کواقتدار جاتا نظر آیا تو میدان میں نکلے کیاکیا نہ کیا پوری قوم ہیجان میں تھی بات ٹکراﺅ تک پہنچ چکی تھی خون خرابہ ہوتا صاف نظر آرہا تھا کہ بالاآخر اوپر والے کو رحم آ گیا اس نے ہٹ دھرم حکمرانوں کو کسی ثالث کی طرف رجوع کرنے کا ذہن میں ڈالا وہ کون ہوگا ؟ اب سوال تو یقینا اٹھے گا کو کیافوجی ثالث کی مدد لینا ماورائے آئین اور قانون تو نہیں؟ جب عدالتیںدھاندلی پرست ہوں اور چاروفاقی وزرا کا ٹولہ دھاندلی کی پیدوارحکمرانوں کو سیاسی خودکشی کی طرف لے جانے لگا ہو پھر اپوزیشن اور دیگر سیاسی جماعتوں کا جمہوریت کو بچانے پر سارا زور صرف ہو حکومت کی آئینی اور قانونی حیثیت چیلنج کرنے والے سڑکوں پر پر امن سراپا احتجاج ہوں ایسے میں لاکھوں نہ سہی ہزاروں افراد مستقل مزاجی سے پارلیمنٹ کے سامنے حقوق کے لیے دھرنے دیے بیٹھے ہوں اور جانے کو تیار نہ ہوں کفن تک باندھے ہوئے ہوں پولیس اور فوج بھی کہے معاملہ طاقت سے نہیں حل کیا جائے تو کون بنتا ثالث؟ سوال اپنی جگہ مگر جب نظریہ ضرورت دفن کردیا جائے تو جوبھی کام کیا جائے ملک وقوم کی سلامتی کے لیے درست ہی سمجھا جائے گا؟ اب سوال یہ کہ کیا ہو؟ آرم
Khuram Murad Aug 29, 2014 06:54am
@Zaheer: ur words shape two faces in my mind, nawaz sharif and zardari and their fellow politicians, IK & TuQ are only two who are standing against them.