بیروت : شام میں جنگجو تنظیم اسلامک اسٹیٹ(آئی ایس) نے رواں ہفتے اہم شمالی ائیربیس پر قبضہ کرنے کے بعد" درجنوں" شامی فوجیوں کو گرفتار کرنے کے بعد قتل دے دی۔

یہ بات ایک نگران گروپ نے جمعرات کو اپنے بیان میں بتائی ہے۔

سیئررئین آبزرویٹری فار ہیومین رائٹس کے مطابق آئی ایس نے ٹوئیٹر پیغام میں تسلیم کیا ہے کہ اس نے شکست خوردہ دو سو فوجیوں کو ہلاک کیا اور اس حوالے سے ویڈیو بھی پوسٹ کی۔

سئیرین آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ طبقہ ائیربیس پر قبضے کے بعد آئی ایس نے فرار کی کوشش کرنے والے درجنوں شامی فوجیوں کو پکڑا تھا۔

آئی ایس نے اس ائیربیس پر اتوار کو حکومتی فورسز کے ساتھ کئی ہفتوں کی شدید لڑائی کے بعد قبضہ کرکے صوبہ راقا پر اپنا مستحکم کرلیا تھا، جس کو وہ اپنی خودساختہ " خلافت" کا دارالحکومت قرار دیتے ہیں۔

عبدالرحمان نے بتایا کہ اس ائیربیس میں چودہ سو فوجیوں موجود تھے جن میں سے دو سے ہلاک کردیئے گئے جبکہ سات سو فرار ہونے میں کامیاب رہے، جبکہ دیگر پانچ سو فوجی تاحال بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ درجنوں فوجیوں کو بدھ کی رات شامی حکومت کے زیرقبضہ وادی اورونٹیس میں داخلے کی کوشش کے دوران آئی ایس نے گرفتار کیا۔

آئی ایس نے ویڈیو فوٹیج پوسٹ کی ہے جس میں نوجوان مردوں کو ننگے پاﺅں صحرائی سڑک پر مارچ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جبکہ پس منظر میں جنگجوﺅں کے 'اسلامی ریاست اور اب واپسی نہیں ہوگی، کے نعرے گونج رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں