ماڈل ٹاؤن ہلاکتوں کا مقدمہ درج

28 اگست 2014
ماڈل ٹاؤن میں پولیس اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کے مابین جھڑپ کا ایک منظر—۔فائل فوٹو اے ایف پی
ماڈل ٹاؤن میں پولیس اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کے مابین جھڑپ کا ایک منظر—۔فائل فوٹو اے ایف پی

لاہور: تحریک منہاج القران کی درخواست پر ماڈل ٹاؤن واقعے کا مقدمہ وزیراعظم پاکستان نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور 19 دیگر شخصیات کے خلاف قتل اور ڈکیتی کی دفعات کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔

پولیس کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کرنے کے احکامات آج ہی موصول ہوئے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق یہ مقدمہ منہاج القران کے ڈائریکٹر جواد حامد کی مدعیت میں ایک اعلیٰ افسر کے دفتر میں درج کیا گیا۔

یاد رہے کہ سولہ اگست کو لاہور کی سیشن کورٹ نے ماڈل ٹاؤن واقعے کا مقدمہ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور 19 دیگر شخصیات کے خلاف درج کرنے کا حکم دیا تھا۔

ایف آئی آر میں نامزد اہم شخصیات میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید، وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیرعلی، حمزہ شہباز شریف، آئی جی پنجاب اور دیگر شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن، اعلیٰ حکومتی شخصیات کیخلاف مقدمے کا حکم

عدالت نے اپنے فیصلے میں ایس ایچ او فیصل ٹاؤن کو حکم دیا تھا کہ وہ نامزد افراد پر مقدمہ درج کر کے عدالت میں رپورٹ پیش کریں۔

یاد رہے کہ سترہ جون کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں واقع منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے قریب تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا تھا جس میں 14 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں