لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے کہا ہے کہ عدالت کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج ہونے کے بعد اب وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔

جمعرات کے روز ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے رکھا ہے اور اب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو چاہیٔے کہ وہ اپنے وعدے کی پاسداری کرتے ہوئے مستعفی ہوجائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں پُرامن احتجاج عوام کا بنیادی حق ہے اور اس کے خلاف کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہیٔے۔

انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے غیرملسح کارکنوں کے خلاف طاقت کے سفاکانہ طور پر استعمال کا کوئی جواز نہیں تھا۔

منظور وٹو نے مزید کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے پہلے ہی ملک کی صورتحال غیر مستحکم تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کے لیے کوئی فیصلہ لے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت پہلے پی ٹی آئی کے مطالبات کا جواب دیتی اور لاہور کے چار حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ تصدیق کروانے کا فیصلہ کرتی تو یہ بحران پیدا نہیں ہوتا۔

پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت مسلسل جمہوریت کی حمایت کرتی ہے اور ہم ایسے کسی بھی اقدام کی مخالفت کریں گے جس سے جمہوری نظام کو خطرہ ہو۔

تبصرے (0) بند ہیں