اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف کے درمیان آج جمعہ کو ایک اور اہم ملاقات متوقع ہے۔

جبکہ ذرائع کا کہنا ہے نواز شریف عہدے سے مستعفی ہونے کے سوا تمام معاملات پر لچک کا مظاہرہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ رات آرمی چیف کی عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی، جس میں انہوں نے اپنے مطالبات ان کے سامنے پیش کیے تھے۔

آج آرمی چیف کے ساتھ وزیراعظم کی ملاقات میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مطالبات اور موجودہ سیاسی بحران پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ رات پاکستان عوامی تحریک (پی ٹی آئی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جمعرات کی شب اعلان کیا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے دارالحکومت میں حالیہ بحران سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت اور مظاہرین کے درمیان ثالثی کے لیے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدد طلب کی تھی۔

فوجی مداخلت کے بعد عمران خان نے جعمرات اور جمعہ کی درمیانی شب اپنا اہم اعلان مزید 24 گھنٹوں کے لیے مؤخر کردیا تھا اور امکان ہے کہ آج وہ اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

دوسری طرف پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے انقلاب مارچ دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ نواز شریف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو ثالث اور ضامن مقرر کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے ہمارے اور وفاقی حکومت کےدرمیان ثالث بننا منظورکرلیا اور انہوں نے مطالبات کیلئے 24 گھنٹےکا وقت مانگا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ روز بھی وزیراعظم نواز شریف نے آرمی چیف سے اہم ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے جنرل راحیل شریف سے درخواست کی تھی کہ وہ سیاسی بحران کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں