موبائل فون کے ذریعے قدرتی آفات سے خبردار کرنے والا نظام متعارف

اپ ڈیٹ 29 اگست 2014
ٹیلی نار پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مائیکل پیٹرک فولے اور ہلالِ احمر کے سیکریٹری جنرل محبوب سردار نے ہلالِ احمر کے صدر دفتر میں موبائل فون کے ذریعے قدرتی آفات سے خبردار کرنے والے نظام کے معاہدے پر دستخط کررہے ہیں۔ اس موقع پر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی وفاقی وزیر انوشہ رحمان بھی موجود ہیں۔ —. فوٹو اے پی پی
ٹیلی نار پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مائیکل پیٹرک فولے اور ہلالِ احمر کے سیکریٹری جنرل محبوب سردار نے ہلالِ احمر کے صدر دفتر میں موبائل فون کے ذریعے قدرتی آفات سے خبردار کرنے والے نظام کے معاہدے پر دستخط کررہے ہیں۔ اس موقع پر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی وفاقی وزیر انوشہ رحمان بھی موجود ہیں۔ —. فوٹو اے پی پی

اسلام آباد: ٹیلی نار پاکستان نے ہنگامی ردّعمل ظاہر کرنے کے حوالے سے اپنے شراکت دار پاکستان ہلالِ احمر سوسائٹی (پی آر سی ایس) کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

اس معاہدے کے تحت ایس ایم ایس کی بنیاد پر ابتدائی انتباہی نظام کے ذریعے قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی وفاقی وزیر انوشہ رحمان کی موجودگی میں ٹیلی نار پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مائیکل پیٹرک فولے اور ہلالِ احمر کے سیکریٹری جنرل محبوب سردار نے ہلالِ احمر کے صدر دفتر میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔

ایک بیان کے مطابق اس منصوبے کا ڈیزائن ایک ابتدائی کوشش ہے، جس کے تحت ہنگامی ردّعمل، ہنگامی بازیافت، بحالی اورپیش رفت کے ذریعے قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے قبل از وقت تیاری اور اس کے اثرات میں کمی لانے کی کوشش کی جائے گی۔

اس منصوبے سے امدادی اداروں اور قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں کے موبائل فون کے صارفین کو فوری طور پر ایک دوسرے کے ساتھ ایس ایم ایس کے ذریعے رابطے کی سہولت فراہم ہوگی، یہ منصوبہ ہنگامی حالات میں رابطے میں آسانی پیدا کرے گا۔

ریڈ کریسنٹ کی بین الاقوامی فیڈریشن اور ٹیلی نار پاکستان نے اس منصوبے کے لیے مشترکہ طور پر فنڈز فراہم کیا ہے۔

آئی ٹی اور ٹیلی کام کی وزیر انوشہ رحمان نے اس موقع پر کہا کہ ’’بدقسمتی سے پاکستان حالیہ برسوں کے دوران قدرتی آفات سے متعد بار متاثر ہوتا رہا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا ’’یہ بات نہایت خوش آئند ہے کہ ٹیلی نار پاکستان اور ہلالِ احمر نے دوبارہ مثبت سماجی تبدیلی لانے کے لیے اپنی بنیادی مہارت کو استعمال کرتے ہوئے ایک نظام کی تیاری میں تعاون کیا ہے۔‘‘

انوشہ رحمان نے کہا ’’یہ حقیقی معنوں میں اختیارات کی تقسیم ہے، جس کے ذریعے ممکنہ متاثرین کو زندگیاں بچانے میں پیش رفت کی اجازت ملے گی۔ اس طرح درحقیقت ہر کوئی مددگار بن جائے گا۔‘‘

مائیکل پیٹرک فولے نے کہا ’’روایتی ایس ایم ایس سروس کے برعکس، جس میں کسی نیٹ ورک کے ہر ایک صارف کو پیغام نشر کیا جاتا ہے، اس نظام سے ہلالِ احمر کو یہ سہولت حاصل ہوگی کہ وہ کسی مخصوص علاقے یا ملحقہ علاقے میں موبائل فونز کے ذریعے ٹیکسٹ مسیجز بھیج سکے گی۔‘‘

انہوں نے کہا ’’امداد کی ضرورت پڑنے پر موبائل فون کے صارفین کی جانب سے یہ ٹیکسٹ پیغامات فوری ردّعمل حاصل کریں گے۔‘‘

ٹیلی نار پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے کہا کہ ’’دنیا کے مختلف حصوں میں ہنگامی صورتحال کے دوران امدادی رابطوں کے اثرات کا جائزہ لینے کے بعد ہم پاکستان میں اپنی نوعیت کے اس پہلے منصوبے کے بارے میں پُرامید ہیں، جو اطلاعات کی سہولت کے ذریعے قدرتی آفات سے متاثرہ لوگوں کی بحالی میں مدد کرسکتا ہے۔‘‘

ہلالِ احمر کے چیئرمین ڈاکٹر سعود الہٰی نے کہا ’’قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں امدادی تنظیموں کو درپیش بہت سےچیلنجز میں سے ایک اہم چیلنج یہ تھا کہ متاثرین کے لیےپہلے سے خبردار کرنے کے نظام کی کمی تھی، ایک ایسا نظام جو آفات کے اثرات میں کمی اور بہت سی زندگیاں بچانےکا باعث بن سکتا ہو۔ ‘‘

تبصرے (0) بند ہیں