کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے ضلع آواران اور دارلحکومت کوئٹہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں کم از کم نو افراد ہلاک اور آٹھ زخمی ہو گئے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ عمران قریشی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ میں ایک دکان پر مسلح حملے میں دکان میں بیٹھے تین افراد ہلاک ہو گئے۔

قریشی نے کہا کہ واقعہ بظاہر ٹارگٹڈ کلنگ کا معلوم ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔

اس سے قبل جمعرات کی شب بلوچستان کے ضلع آوارن میں ذکری فرقے کے چھ افراد ہلاک اورآٹھ زخمی ہو گئے۔

ایک لیویز اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ آواران کےعلاقے پاؤ میں ذکری فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد ایک عبادت گاہ میں بیٹھے تھے جب نامعلوم مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کردی۔

انہوں نے بتایا کہ دو موٹرسائیکلوں پر سوار چار عسکریت پسندوں نے ذکری فرقے کی عبادت گاہ پر حملہ کیا۔ حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی لیویز اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور لاشوں اور زخمی ہونے والوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ڈاکٹروں کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں زخمی آٹھ افراد میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی ہے۔

واقعہ کے بعد علاقے میں خوف پھیل گیا، جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں نے تفتیش کا عمل شروع کردیا۔

خیال رہے کہ اس علاقے میں ذکری فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو پہلے ہی شدت پسند گروپس کی جانب سے دھمکیاں ملتی رہتی ہیں۔

ابھی تک اس واقعہ کی کسی گروپ نے بھی ذم داری قبول نہیں کی ہے۔

گزشتہ روز کوئٹہ میں ایک نیوز ایجنسی کے دفتر پر حملے میں بیورو چیف سمیت تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں