نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی نے جمعے کے روز ہندوستان کے تعلقات کی بہتری میں کیے جانے والے اقدامات پر پاکستانی ردعمل کو 'تماشہ' قرار دیا ہے۔

یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے دو طرفہ مذاکرات منسوخ ہوگئے۔

جمعرات کے روز ہندوستان کا کہنا تھا کہ وہ اسلام آباد کے ساتھ کشمیر کے مسئلے پر دو طرفہ فارمیٹ میں بات کرنے کو تیار ہے۔

اس سے قبل پاکستان یہ کہہ چکا ہے کہ وہ ہندوستان کے ساتھ مذاکرات کا حامی ہے تاہم کشمیر کے بغیر مذاکرات قابل قبول نہیں ہیں۔

ہندوستانی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق ہندوستانی وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ہمارے مذاکرات سے متعلق اقدامات کا تماشہ بنانے پر مایوسی ہوئی۔

تاہم مودی کا کہنا تھا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔

اس سے قبل جمعے کو مودی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہندوستانی اہداف پر حملوں کے لیے عسکریت پسند بھیج رہا ہے اور ایک 'پراکسی وار' میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کے ساتھ تمام مسائل پر بات چیت کرنے کو تیار ہے تاہم یہ باہمی فریم ورک میں ہوں گے۔

تاہم ان کا یہ بھی کہا تھا کہ کسی بھی طرح کے باہمی مذاکرات دہشت گردی اور تشدد سے پاک فضا میں ہی ممکن ہوسکیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں