لاہور: وزیراعظم نواز شریف نے ڈی چوک پر جاری دھرنوں کو ’معمولی طوفان‘ قرار دینے سے بھی انکار کردیا۔

وہ یہاں لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کررہے تھے۔

پاکستان عوامی تحریک کےسربراہ طاہرالقادری کی تقریر میں اکثر استعمال کیے جانے ولے جملے کہ ’’اسلام آباد میں ان کے حمایتیوں کا پُرجوش سمندرہے ‘‘ کو بھی نواز شریف مضحکہ خیز قرار دیا۔

انہوں نے ایک قہقہہ لگاتے ہوئے کہا ’’آپ خود دیکھتے ہیں کہ دھرنے میں کس قدر لوگ ہیں؟ یہ خالی کرسیوں کا سمندر ہے۔‘‘

وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کےدھرنے جلدختم ہوجائیں گے۔

ان کا کہنا تھا چند ہزار لوگ قوم کو یرغمال نہیں بناسکتے۔

انہوں نے دھرنوں کو ایسی ہیجانی کیفیت قراردیا جوجلدختم ہوجائے گی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کاکہنا تھا کہ دھرنے دینے والے افراد قومی خوشحالی کی راہ میں خلل پیدا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بنی گالہ میں عمران خان سے تفصیلی بات چیت ہوئی تھی، مگر یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ آناً فاناً عمران خان اور طاہر القادری کو کیا ہوگیا ؟۔ چند ہزار لوگوں کی وجہ سے پوری قوم کا مینڈیٹ لینے والی جماعت یرغمال نہیں بنے گی اور نہ ہی جمہوریت کے خلاف کسی اقدام کو برداشت کیا جائے گا۔

وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ جائز مطالبات تسلیم کرلیے گئے ہیں اب کچھ لوگ بلا وجہ دھرنے دیے بیٹھے ہیں جس کی وجہ سے چینی صدر کا دورۂ پاکستان متاثر ہوسکتا ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم پاکستان نے لاہور میں سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی کی ہمشیرہ کی وفات پر اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے مرحومہ کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کےلیے صبر جمیل کی دعا کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں