کوئٹہ : سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں بارہ مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

فرنٹیئر کور (ایف سی) کے ترجمان خان واسع نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے تربت کے علاقے گومازئی میں موجود عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا جس کے نتیجے میں بارہ مشتبہ شرپسند ہلاک ہوگئے، جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ایف سی اہلکار بھی مارا گیا۔

انہوں نے بتایا" عسکریت پسندوں کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور ایمونیشن بھی برآمد کیا گیا ہے"۔

ایف سی کے دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔

ایف سی ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ عسکریت پسند سیکیورٹی فورسز، حکومت کے حامی افراد اور اہم قومی تنصیبات پر حملوں میں ملوث تھے۔

لیویز کے ایک عہدیدار نے نام چھپانے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ تین گھنٹے سے زائد وقت تک فائرنگ کے تبادلے میں متعدد افراد بھی زخمی ہوئے۔

گومازئی میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان طویل مقابلے کے بعد علاقے میں خوف کی لہر دوڑ گئی جبکہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے مزید اہلکاروں کو طلب کرلیا گیا۔

خیال رہے کہ تربت کو بلوچستان کے حساس ترین علاقوں میں سے ایک مانا جاتا ہے اور یہ علاقہ طویل عرصے سے تشدد کی زد میں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں