وزیر اعظم اور آرمی چیف کی ملاقات ختم

اپ ڈیٹ 01 ستمبر 2014
وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف۔ فائل فوٹو
وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف۔ فائل فوٹو

اسلام آباد: اسلام آباد میں ایک طرف احتجاج پرتشدد شکل اختیار کرتے جا رہے ہیں وہیں پیر کی دوپہر وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی شریف جنرل راحیل شریف کے درمیان وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات اختتام پذیر ہوگئی۔

ذرائع نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ آرمی چیف نے وزیر اعظم کو اتوار کو موجودہ بھران پر منعقدہ کور کمانڈرز میٹنگ میں ہونے والے فیصلوں کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔

وزیر اعظم اتوار کو فوجی قیادت کی ملاقات کے بعد سے سینئر سیاستدانوں اور حکومتی اتحادیوں سے مشاورت میں مصروف ہیں جبکہ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو بھی فوری طور پر اسلام آباد طلب کر لیا ہے۔

دوسری جانب قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام ہو گا جس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال متوقع ہے۔

کور کمانڈرز اجلاس اور فوج کی جانب سے جمہوریت کی بھرپور حمایت کے اعلان کے باوجود موجودہ بحرانی صورتحال پر آج آرمی چیف اور وزیر اعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے اور اس کے انتہائی اہم اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

یہ ملاقات ایک ایسے موقع پر ہوئی جب ایک دن قبل ہی فوج نے جمہوریت کے لیے بھرپور حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے حکومت اور تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے درمیان جاری محاذ آرائی کے سیاسی حل پر زور دیا تھا۔


وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبے کی خبروں کی تردید


حکومتی ترجمان نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی جانب سے وزیر اعظم کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیئے جانے کے حوالے سے مختلف چینلز پر نشر کی جانے والی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

حکومتی ترجمان نے ان قیاس آرائیوں کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں