'مظاہرین کیخلاف حتمی کارروائی کا سوچ رہے ہیں'

01 ستمبر 2014
وزیردفاع خواجہ آصف — فائل فوٹو
وزیردفاع خواجہ آصف — فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت اسلام آباد میں احتجاج کرنے والے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

غیرملکی خبر ایجنسی کے بات کرتے ہوئے انہوں نے مظاہرین کو متنبہ کیا کہ وہ سرکاری عمارت پر دھاوا نہ بولیں۔

حکومت اور احتجاج کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کے درمیان ممکنہ سمجھوتے کو اس وقت شدید دھچکا لگا جب مظاہرین کی بڑی تعداد نے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر دھاوا بول دیا اور ایوان وزیراعظم میں بھی داخل ہونے کی کوشش کی۔

بعد ازاں پولیس نے آنسو گیس اور ربر کی گولیاں استعمال کرکے مظاہرین کو منتشر کیا۔

اس واقعے کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت اپنی رٹ بحال کرنے کے لیے کسی اقدام سے نہیں گھبرائے گی اور قومی اداروں کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی رٹ کو ہر حالت میں بحال ہونا چاہیے اور اس حوالے سے آج کسی بھی وقت فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ کچھ گھنٹے یہ فیصلہ کر دیں گے کہ آگے کیا ہونے جا رہا ہے ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے مستعفی ہونے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ 'وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے امکانات صفر ہیں'۔

آصف سے پوچھا گیا کہ ملک میں مارشل لاء لگنے کے کتنے امکانات ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ 'صرف، بالکل صفر'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں