اسلام آباد: تحریک انصاف کے صدر اور سینئر رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ عمران کو ملک کے آئین اور قانون کی پرواہ نہیں اور وہ منصوبہ بندی کے تحت اسلام آباد آئے ہیں۔

پیر کی شام پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہم نے آج تک ووٹ کی طاقت کو تسلیم نہیں کیا اور بندوق کی طاقت کو تسلیم کرتے آئے ہیں، بنگال میں بھی ہم نے ایسا ہی کیا تھا اور تنیجتاً ملک ٹوٹ گیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ کل بھی پی ٹی آئی کے صدر تھے اور آج بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پارٹی سے نکالنے کے لیے آئینی راستہ اختیار نہیں کی۔

’عمران کو ملک کے آئین اور قانون کی پرواہ نہیں ہے، پارٹی کے آئین کے تو وہ خود مالک ہیں، کاش عمران اپنی جماعت کے آئین کو پڑھ بھی لیتے، اپنی پارٹی کے صدر کے ساتھ وہ جو سلوک کر رہے ہیں وہ انہیں زیب نہیں دیتا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے جب عمران خان سے اصولی باتیں کیں تو انہیں پسند نہیں آئیں'۔

اس موقع پر انہوں نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس کی جانب مارچ کی صرف انہوں نے نہیں بلکہ شاہ محمود قریشی عارف علوی، جہانگیر ترین، اسد عمر اور حتیٰ کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک بھی مخالت کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے تمام منصوبہ کور کمیٹی کے سامنے رکھا اور کہا کہ مارشل لاء کا نام نہیں ہوگا، نئے چیف جسٹس ہماری مرضی کے آ رہے ہیں جن کے سامنے درخواست دائر کریں گے وہ وزیر اعظم نواز شریف اور شہباز شریف کو فارغ کردیں گے۔

اس موقع پر جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان بیجز کا اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ' کہتے ہیں کہ طاہر القادری کے ساتھ مل کر چلو، ہم فوج کے بغیر نہیں چل سکتے۔

پی ٹی آئی کے صدر نے کہا کہ انہوں نے اس منصوبے کی مخالفت کی۔

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ عمران خان نے ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دی اور کہا کہ امیدوار منتخب کر لیں، ستمبر میں الیکشن ہو گا، ہم نے یہ معاملات طے کر لیے ہیں۔

جاوید ہاشمی نے کہا کہ اس کمیٹی میں ان کے علاوہ جہانگیر ترین اور شاہ محمود تھے۔

ہاشمی کے مطابق ’یہ سب پلان کے ساتھ آئے ہوئے ہیں، پلان کس کا ہے میں نہیں جانتا، ہمارے سامنے فوج اور آئی ایس آئی کا نام لیا گیا لیکن جب تمام ادارے اپنے آپ کو بدنام کرنا چاہ رہے ہوں تو میں تو کچھ نہیں کرسکتا‘۔

اس موقع پر ارکان اسمبلی کے استعفوں کا تذکرہ کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ کسی بھی پارٹی رہنما نے خوشدلی سے استعفیٰ نہیں دیا اور سب سے زبردستی استعفے لیے گئے۔

انہوں نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے حوالے سےکہا کہ سمیت پوری کور کمیٹی نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ شیخ رشید سے بچیں، یہ ہمیں تباہ کر دے گا۔

تحریک انصاف کے صدر نے کہا کہ 'اگر ہم نے اپنی فوج، آئی ایس آئی، عدلیہ اور دیگر اداروں کو لتاڑ کر اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں تو میں ایسے اقتدار کا حصہ نہیں بننا چاہتا'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں