آشیاں اپنا ہوا برباد

02 ستمبر 2014

غزہ میں پچاس روزہ جنگ کے دوران ایک لاکھ سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہوئے، ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے فوجیوں نے غزہ پر آٹھ ہزار دو سو دس مرتبہ حملے کئے ہیں اور ان حملوں میں سمندر سے جنگی جہازوں کے ذریعہ اور توپخانوں کے ذریعہ گولے غزہ کی طرف پھینکے گئے۔

اسرائیل نے آٹھ جولائی کو غزہ سے راکٹ داغنے کے واقعات کو روکنے کے لیے فوجی کارروائی شروع کی تھی جس کے بعد غزہ میں حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے کا ہدف بھی فوجی مشن کا حصہ بن گیا تھا۔

تباہ شدہ اور ملبے کے ڈھیر بنے گھر دیکھ کر اہل غزہ دکھی تو ہیں ساتھ ہی واپسی کی بھی خوشی ہے — اے ایف پی فوٹو
تباہ شدہ اور ملبے کے ڈھیر بنے گھر دیکھ کر اہل غزہ دکھی تو ہیں ساتھ ہی واپسی کی بھی خوشی ہے — اے ایف پی فوٹو
اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے باعث اکیس سو سے زائد فلسطینی لقمۂ اجل بنے — اے پی فوٹو
اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے باعث اکیس سو سے زائد فلسطینی لقمۂ اجل بنے — اے پی فوٹو
مستقل جنگ بندی معاہدے کے چوتھے روز کئی فلسطینی، پناہ گزین کیمپوں سے اپنے ٹھکانوں کو لوٹ آئے — اے ایف پی فوٹو
مستقل جنگ بندی معاہدے کے چوتھے روز کئی فلسطینی، پناہ گزین کیمپوں سے اپنے ٹھکانوں کو لوٹ آئے — اے ایف پی فوٹو
اسرائیل اور حماس سات ہفتے کی لڑائی اور 2200 ہلاکتوں کے بعد جنگ بندی کے طویل مدتی معاہدہ پر متفق ہوگئے ہیں — رائٹرز فوٹو
اسرائیل اور حماس سات ہفتے کی لڑائی اور 2200 ہلاکتوں کے بعد جنگ بندی کے طویل مدتی معاہدہ پر متفق ہوگئے ہیں — رائٹرز فوٹو
اسرائیلی حکام کے مطابق غزہ میں امداد اور عمارات کا تعمیری سامان پہنچانے کے لیے اسرائیل غزہ کے محاصرے میں نرمی کرے گا — اے ایف پی فوٹو
اسرائیلی حکام کے مطابق غزہ میں امداد اور عمارات کا تعمیری سامان پہنچانے کے لیے اسرائیل غزہ کے محاصرے میں نرمی کرے گا — اے ایف پی فوٹو
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے نتیجے میں 2200 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور ہلاک ہونے والوں میں زیادہ فلسطینی شہری تھے — اے ایف پی فوٹو
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے نتیجے میں 2200 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور ہلاک ہونے والوں میں زیادہ فلسطینی شہری تھے — اے ایف پی فوٹو
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی اسرائیل فلسطین جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے — اے ایف پی فوٹو
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی اسرائیل فلسطین جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے — اے ایف پی فوٹو
فریقین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ایک ایسے وقت ہوا جب ان کے ایک دوسرے پر حملے جاری تھے — اے ایف پی فوٹو
فریقین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ایک ایسے وقت ہوا جب ان کے ایک دوسرے پر حملے جاری تھے — اے ایف پی فوٹو
خوراک کی کمی کے باعث زیادہ تر لوگوں نے سمندر کا رخ کیا ہے جہاں صبح سے شام تک لوگ مچھلیاں پکڑنے میں مصروف رہتے ہیں — رائٹرز فوٹو
خوراک کی کمی کے باعث زیادہ تر لوگوں نے سمندر کا رخ کیا ہے جہاں صبح سے شام تک لوگ مچھلیاں پکڑنے میں مصروف رہتے ہیں — رائٹرز فوٹو