اسلام آباد: برطانیہ کے دفتر خارجہ و کامن ویلتھ نے ٹریول ایڈوائزری میں اپنے سفارت کار، سرکاری وفود اور شہریوں کو پاکستان کے سفر پر نظرثانی کرنے کی تجویز دے دی۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بھر میں دہشت گردی، اغوا، قرقہ وارانہ فسادات کا خطرہ موجود ہے۔ اس ایڈوائزری کو اسلام آباد میں موجود برطانوی ہائی کمیشن نے بھی جاری کیا ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا کہ حال ہی میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان مرکزی اسلام آباد میں جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس اسلام آباد کے ریڈ زون میں رسائی کو محدود کررہی ہے جس کی وجہ سے اسلام آباد اور ارد گرد کی سڑکوں پر رکاوٹیں موجود ہیں۔ سفر کرنے والوں کو دیگر شہروں بشمول لاہور میں بھی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ایڈوائزری میں اسلام آباد کے علاوہ سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے سفر پر بھی شہریوں کو وارننگ جاری کی گئی۔

ایڈوائزری میں برطانیہ نے اپنے سفیروں اور دیگر اسٹاف ممبران کو اسلام آباد میں اپنی موومنٹ کو محدود کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔

اس سے قبل پاکستانی دفتر خارجہ نے تمام غیرملکی سفارت کاروں کو اسلام آباد میں نقل و حرکت کے دوران احتیاط برتنے کی ہدایت کی تھی۔

نمائندہ ڈان کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں غیر معمولی سیکیورٹی کی ہدایت جاری کردی گئی ہیں، تاہم سفارتخانوں کی بندش کی کوئی ہدایت جاری یا موصول نہیں ہوئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں