پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے اعتراف کیا ہے کہ بیٹنگ میں ان کی ناکامی سری لنکن ٹور میں ٹیم کی بدترین کارکردگی کا سب سے بڑا سبب بنی۔

پاکستان کو میزبان ٹیم نے ٹیسٹ سیریز میں دو صفر جبکہ ون ڈے سیریز میں دو ایک سے شکست دی تھی۔

مصباح الحق 2010 میں کپتان بننے کے بعد سے پاکستان کی کمزور بیٹنگ لائن اپ کو سنبھالے ہوئے ہیں اور وہ گزشتہ برس 1373 رنز کے ساتھ ایک روزہ میچز کے سب سے زیادہ رنز کرنے والے کھلاڑی رہے تھے۔

تاہم سری لنکن ٹور میں مصباح الحق دونوں ٹیسٹ اور تین ایک روزہ میچز میں صرف 67 رنز ہی بناسکے۔

مصباح کا کہنا ہے" اگرمیں دباﺅ کا شکار ہوگیا تو مسئلے کو حل نہیں کرسکوں گا، بلے باز کی حیثیت سے میرا حصہ نہ ہونے کے برابر تھا اور یہ خراب کارکردگی کی بڑا عنصر ہے"۔

انہوں نے مزید کہا" میں اپنی بنیاد پر مزید کام کروں گا اور کوشش کروں گا کہ جلد از جلد فارم میں واپس آسکوں کیونکہ جب آپ ٹیم میں سنیئر بیٹسمین کی حیثیت سے کھیل رہے ہوں تو آپ کی کارکردگی بہت اہم ثابت ہوتی ہے"۔

پاکستانی کپتان نے کہا کہ میچ پریکٹس کی کمی نے بھی سری لنکا کے خلاف شکست میں کردار ادا کیا، کیونکہ فروری مارچ میں ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی 20 کے بعد پاکستان کی پہلی سیریز تھی۔

نئے ہیڈ کوچ وقار یونس اور بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور اس سیریز میں شکست کے بعد تنقید کی زد میں ہے مگر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اس بارے میں کوئی فیصلہ کرنا ابھی قبل از وقت ہوگا۔

ان کے بقول" جو بھی کوچز آپ کے ساتھ ہوں وہ آپ کی مدد کی کوشش کرتے ہیں اور کھلاڑیوں کے ساتھ سخت محنت کرتے ہیں، مگر کئی بار ایسی صورتحال جب نتائج اچھے نہ نکلے تو کچھ وقت کی ضرورت ہوتی ہے، اگلی سیریز سے قبل ہمارے پاس اتنا وقت ہے کہ ہم اپنی کمزوریوں سے پیچھا چھڑا سکیں"۔

مصباج الحق اور وقار یونس نے منگل کو چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے ملاقات کی تھی جس میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست اور آسٹریلیا و نیوزی لینڈ کے خلاف اگلی دو سیریز پر بات چیت کی گئی، جو متحدہ عرب امارات میں اکتوبر سے شروع ہورہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں