اسلام آباد : اگرچہ مسلم لیگ نواز کی وفاقی حکومت حالات بہتر کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے تاہم اس کی پنجاب میں حکومت کو بہتر طرز حکمرانی کی بنیاد پر دیگر صوبوں سے بہتر قرار دے دیا گیا ہے۔

یہ بات پاکستان انسٹیٹوٹ آف لیگیسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی(پلڈاٹ) کے سروے میں کہی گئی ہے۔

سروے کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران حکومتی حکومت کے پالیسی ایجنڈے اور طرز حکمرانی کے اقدامات کو دیکھ کر جان سکتے ہیں کہ طرز حکمرانی میں کوئی بہتری نظر نہیں آرہی۔

سروے میں تین ہزار سے زائد افراد کی آراءکو مدنظر رکھ کر صوبائی حکومتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ چاروں صوبوں میں پنجاب سب سے آگے ہے جبکہ اس کے بعد دوسرے نمبر پر خیبرپختونخواہ ہے۔

بدھ کو جاری کیے جانے والے اس سروے میں کہا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت واضح طور پر ناکام بن کر ابھری ہے۔

سروے میں بتایا گیا ہے کہ غربت کے خاتمے ، بجلی کی پیدوار اور انتظامی معاملات پاکستان کی اقتصادی شرح نمو میں استحکام کے لیے ضروری ہیں مگر 51 فیصد افراد نے ہی حکومتی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

نواز لیگ نے اقتدار میں آنے کے بعد اقتصادی بحالی، توانائی بحران پر قابو پانا اور دہشتگردی و عسکریت پسندی کا ملک سے خاتمہ اپنا مقصد قرار دیا تھا جو کہ ملک کے لیے بہت اہم شعبے ہیں جن پر فوری طور مخلصانہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

توانائی کا شعبہ###

تمام تر کوششوں اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے پالیسیوں کی تیاری کے باوجود حکومت کے پہلے سال کے دوران بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے لیے اقدامات غیراطمینان بخش ثابت ہوئے۔

عوام کی نظر میں حکومت کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں ریلیف کے لیے چار سال کا عرصہ کا ودہ بہت طویل ہے۔

سروے کے مطابق معیشت کے حوالے سے اپنے پہلے سال میں وفاقی حکومت کی کارکردگی پر عوام کی جانب سے منفی رائے کا اظہار کیا گیا ہے۔

سروے میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال کے دوران ن لیگ کی حکومت یہ تاثر پیدا کرنے میں ناکام رہی ہے کہ وہ اپنی پالیسیوں اور منصوبوں کے حوالے سے کھلے ذہن، شفاف، دیانتدار یا قابل احتساب ہے۔

مشکلات کی شکار حکومت کو عوامی عدم اعتماد، کرپشن اور انتظامی بددیانتی کے بڑھے تصور پر قابو پانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

قومی سلامتی میں بہتر کارکردگی###

سروے میں بتایا گیا ہے کہ نواز لیگ کی حکومت کو قومی سلامتی کے شعبے میں سب سے مضبوط مثبت رائے ملی ہے اور اس میں اس کی کارکردگی کی ریٹنگ 26 فیصد رہی۔

پرتشدد عسکریت پسندی کو دیکھتے ہوئے یہ مثبت اسکور عوامی توقعات کی عکاسی کرتا ہے جن کے خیال میں حکومت ملک میں دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے مسئلے پر قابو پانے میں ناکام ہوسکتی ہے۔

سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی کارکردگی تین شعبوں میں مثبت رہی، جن میں بچوں کی ویکسینیشن، سیکیورٹی اور خارجہ پالیسی شامل ہیں۔

رائے عامہ پر مشتمل سروے میں وزیراعظم نواز شریف کو 46 فیصد مثبت ریٹنگ ملی جبکہ 52 فیصد نے ان کی کارکردگی کو بد سے بدترین قرار دیا۔

صوبائی حکومتیں###

سروے رپورت میں بتایا گیا ہے چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ میں سے پنجاب کے وزیراعلیٰ کی کارکردگی کو 65 فیصد افراد نے بہترین اور 32 فیصد نے بری یا بدتر قرار دیا۔

عوامی رائے میں دوسرے نمبر پر کے پی کے وزیراعلیٰ رہے جن کی کارکردگی کو 37 فیصد نے اچھا جبکہ 51 فیصد نے بری قرار دیا۔

سروے کے مطابق تیسرے نمبر پر وزیراعلیٰ بلوچستان رہے جنھیں 33 فیصد لوگوں کی تعریف ملی جبکہ 52 فیصد ان کے خلاف رہے۔

سندھ کے وزیراعلیٰ سب سے آخری نمبر پر کھڑے ہیں جن کی کارکردگی کو 59 فیصد نے بدترین اور صرف 30 فیصد نے بہتر یا بہت اچھی قرار دیا۔

تبصرے (3) بند ہیں

Mazhar Sep 03, 2014 07:50am
"' بہتر طرز حکمرانی میں پنجاب تمام صوبوں پر بازی لے گیا"' لاھور میں ہونے والے قتال کا مقدمہ اسلام آباد میں بیٹھ کر بھی درج کرایا جا سکتا ھے،،،،،خادم اعلی کی طرف سے جمھوری سھولت۔
Shahjahan Sep 03, 2014 10:59am
میں صرف اتنا کہوں گا کہ یہ سروے کرنے والےپنجاب کے کس شہر میں آکر سروے کر کے جا کر رپورٹ بنا دیتے ہیں۔۔۔۔۔ کبھی ہمارے شہر کا بھی سروے کر لیں۔۔۔۔۔۔۔۔ بڑی مہربانی ہو گی۔۔۔۔۔
farhan Sep 03, 2014 02:27pm
Punjab khalli Lahore, Gujranwala aur Faisalabad Division ka naam nahin hay. Is ke elawa bhe divisions hain, particularly North and south punjab