صومالیہ: الشباب کے جنگجوئوں کیلئے معافی کا اعلان

03 ستمبر 2014
الشباب کے  نئے تربیت یافتہ جنگجو پریڈ کر رہے ہیں۔۔۔ فوٹو اے پی
الشباب کے نئے تربیت یافتہ جنگجو پریڈ کر رہے ہیں۔۔۔ فوٹو اے پی

صومالیہ: صومالی حکومت نے انتہا پسند تنظیم الشباب کے جنگجوؤں کے لیے عسکریت پسندی ترک کرنے پر معافی کا اعلان کیا ہے۔

حکومت کی جانب سے اس اعلان کا مقصد ملک میں جاری انتشار کو ختم کرنا ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 45 روز میں جو بھی جنگجو عسکریت پسندی ترک کر دیں گے ان کو دوبارہ سے معاشرے کا حصہ بنایا جائے گا۔

دوسری جانب امریکا کے طیاروں کی جانب سے بمباری میں الشباب کے رہنما احمد عابد گودانے کی ہلاکت کا دعوی کیا گیا تھا جس کو الشباب نے مسترد کر دیا گیا ہے۔

احمد عابد گودانے پر دو روز قبل اس وقت حملہ کیا گیا تھا جب وہ شمالی صومالیہ سے شبیلے کی جانب اپنے کانوائے کے ہمراہ جا رہے تھے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت کی جانب سے لیا جانے والا معافی کا اقدام الشباب کو غیر موثر بنانے کی ایک اور کوشش ہے۔

الشباب کو نہ صرف امریکا جنگی طیاروں کی جانب سے فضائی حملوں کا سامنا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ افریقین یونین کے 22 ہزار اہلکاروں اور حکومتی افواج نے مشترکہ طور پر زمینی کارروائی بھی شروع کی ہوئی ہے۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق الشباب کا گزشتہ ایک ہفتے میں 4 مختلف علاقوں پر اپنا کنٹرول کھو چکی ہے جبکہ افریقین یونین اور صومالی فوج ساحلی علاقوں کی جانب بڑھنا شروع کر چکی ہے جو کہ الشباب کا مضبوط گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔

الشباب کے ترجمان ابو محمد کا کہنا تھا کہ امریکی طیاروں کے حملے میں 6 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں البتہ انہوں نے احمد عابد گودانے کے زخمی یا ہلاک ہونے کی تردید کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں