ہالا میں ہائیڈروکاربن گیس کی دریافت

16 ستمبر 2014
۔ —. فوٹو بشکریہ پی پی ایل
۔ —. فوٹو بشکریہ پی پی ایل

کراچی: پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے یہ اعلان کیا ہے کہ ہالا کے علاقے میں ایک آزمائشی کنوئیں سے ہائیڈروکاربن کا ذخیرہ دریافت ہوا ہے۔

مواد کے بارے میں معلومات کی فراہمی کے سیکیورٹی ایکسچینج آرڈیننس 1969ء کے سیکشن 15ڈی(1) اور کوڈ آف کارپوریٹ گورننس کی بیسیویں شق کے تحت کمپنی کے سیکریٹری نے یہ انکشاف کیا:

’’مطلع کیا جاتا ہے کہ پی پی ایل جو ہالا ایکسپلوریشن لائسنس (65فیصد ورکنگ انٹرسٹ کے ساتھ) کی آپریٹر ہے، نے سندھ کے ضلع مٹیاری میں واقع اپنے تجرباتی کنویں آدم ویسٹX-1 سے ہائیڈروکاربن دریافت کی ہے۔‘‘

پی پی ایل کا کہنا ہے کہ آدم ویسٹ X-1 کی کھدائی ریت کی لوئر گرو فارمیشن کی صلاحیت کی جانچ کے لیے کھودا گیا تھا۔

کمپنی کے سیکریٹری نے بتایا ’’جانچ کے دوران اس کنوئیں سے گیس کا 18.6 ملین کیوبک فٹ فی دن کا بہاؤ دریافت ہوا۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ ہالا بلاک میں آدم ویسٹ X-1 کنوئیں سے پی پی ایل کی یہ دوسری دریافت ہے۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ایک سینئر انوسٹمنٹ تجزیہ کار اسد آئی صدیقی نے اس دریافت پر کام کیا ہے اور اس کو پی پی ایل کے لیے باٹم لائن پر 594 ملین روپے کا اضافہ کرے گی۔

تبصرے (2) بند ہیں

Waqas Ahamd Sep 16, 2014 09:44am
ab kia hoga yeh to ap sb janty hai. ajj daryafat howa hai kal kaha jay ga k yeh sirf afwah thi . or vesy bi GOVT. ka to pta hi hai aj kal kia chal raha hai. Imran ko chair chaiay, Nawaz ko chair bachani hai. or dekhiay salab zadgan ka to kisi ko pta hi nai hai. or vesy bi in sb ki ghar ki hakomat hai koi kr b kia skta hai. ab ap log yeh btaiay k hm bat kia kr rhy thy. Jnab hai gass ki bat kr rhy thy in sab bato mai ap bhol gay k gass daryafat hoi hai. jinhy koi kam b nai hai. to woh kesy nai bhol jay gay jo apni chair bchany k pechy hai. or hakomat ka kia kai hai Imran kry ya Nawaz mrna to awam ko hi hai na.
ایاز علی میمن Sep 18, 2014 02:28pm
سندھ کا ایک اور نقصان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیونکہ سندھ کے ذخائر سے سندھ کو فائدہ دینے کے بجائے اسی کی معدنیات وفاق کے نام پر دوسرے سارا مال ہڑپ کرجاتے ہیں اور ذخائر سے حاصل ہونے والے پیسوں سے سندھ کی تباہی کا سامان تیار کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ جیسے آج کل گھوٹکی ، لاکھڑا، جامشورو، سانگھڑ، ٹھٹہ، بدین، تھر، نارو ، دادو، جیکب آباد، سمیت سندھ بھر کی معدنیات سے پیسے حاصل کرنے والے پنجاب ، کے پی کے اور دیگر علاقوں کے لوگوں کو سندھ کے مختلف علاقوں میں آباد کرکے سندھ کی زبان سندھی ، سندھ کے کلچر ، سندھ کے صوفیانہ مزاج کو اپنے انتھاپسندانہ اور منافرت پر مبنی مذھبی مزاج سے تباھ کیا جارہا ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے کاش کہ پاکستان قائد اعظم کے چودہ نکات پر مبنی تخیل کے مطابق قائم ہوتا تو یہ لوٹ مار کے مواقع پیدا نہ ہوتے اور ہر صوبے کو اپنے وسائل ، اور ایڈمنسٹریٹو اختیارات پر اختیارہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن سندھ کی سب سے بڑی بدقسمتی اس کی مہمان نوازی کا جذبہ ہے جس کی وجہ سے یہ سارے غیر سندھی یہاں آباد ہوئے لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آج سب سے زیادہ سندھ کو نقصان پہنچانے والے وہی غدار ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔