مظفرگڑھ: جنوبی پنجاب میں پنجند ہیڈورکس پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، جس کے بعد آرایم بی بند توڑنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق کسی بھی ممکنہ صورتحال سے بچنے کے لیے قریبی آبادی کو بھی خالی کروالیا گیا ہے۔

پنجند ہیڈورکس پر پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور گزشتہ بارہ گھنٹوں کے دوران پچاس ہزار کیوسک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پانی کی سطح میں اضافے کے بعد حکام نے آئندہ بارہ گھنٹے اہم قرار دیے ہیں۔

سیلاب کی وجہ سے مظفر گڑھ کی تحصیل علی پور اور احمد پور شرقیہ میں متعدد دیہات زیرِ آب آگئے ہیں۔

ایسی اطلاعات بھی ملی ہیں کہ پنجند ہیڈورکس پر مختلف مقامات پر بند ٹوٹنے سے قریبی علاقوں میں سو سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق مظفر گڑھ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اب تک 30 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔

سیلابی پانی کے باعث مظفر گڑھ اور تحصیل علی پور کے درمیان زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر میجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی تلیری کنال کو توڑ کر مظفر گڑھ شہر میں داخل ہونے کے بعد اب مراد آباد اور دیگر علاقوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔

این ڈی ایم اے کے حکام نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ گزشتہ روز مظفر گڑھ کو بچانے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے دو مقامات پر پشتوں میں شگاف ڈالے ہیں۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ ایک حالیہ فلڈ وارننگ میں دریائے سندھ میں گدو اور سکھر بیراج پر 16 سے 18 ستمبر کے درمیان انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ظاہر کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پنجند ہیڈورکس سے پانی کی آمد کے بعد گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کا بہاؤ چار لاکھ سے پانچ لاکھ کیوسک سطح تک پہنچ سکتا ہے۔

ادھر چناب میں طغیارنی اور گورچانی بند ٹوٹنے کے باعث اُچ شریف کے نشیبی علاقوں سے تیس ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

امدادی کاموں میں پاک فوج کے علاوہ ریسکیو 1122 کے اہلکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔


وزیراعظم نواز شریف کا مظفرگڑھ کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ


وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے آج منگل کے روز جنوبی پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقے مظفر گڑھ کا دورہ کیا اور حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ سیالب زدگان کا دکھ کم کرنے کے لیے حکومت اپنا فرض ادا کرتی رہے گی۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے سیلاب سے متاثر ہونے والے افراد سے بات بھی کی اور ان کی مشکالات دریافت کیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشکل کھڑی میں سیلاب متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

اس سے قبل وزیراعظم کو سیلاب کی تباہ کاریوں اور امدادی سرگرمیوں پر تفصیلی بریفننگ دی گئی۔

نواز شریف کو بتایا گیا کہ مظفرگڑھ میں ایک سو پچپن دیہات زیر آب آئے ہیں جبکہ متاثرین کے لیے چونتیس امدادی کیمپ لگائے گئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں