پی ٹی آئی جمعے کو زیادہ خواتین دھرنے میں لانے کی خواہش مند

17 ستمبر 2014
پی ٹی آئی پنجاب شاخ کو زیادہ سے زیادہ خواتین جمعے کو دھرنے میں لانے کی ہدایت کی گئی ہے— رائٹرز فوٹو
پی ٹی آئی پنجاب شاخ کو زیادہ سے زیادہ خواتین جمعے کو دھرنے میں لانے کی ہدایت کی گئی ہے— رائٹرز فوٹو

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے اپنی پنجاب کی شاخ سے کہا ہے کہ جمعے کو دھرنے میں زیادہ سے زیادہ خواتین کو لائے اور تمام پارٹی ورکرز کو جیل سے چھڑانے کے انتظامات کرے۔

یہ ہدایات منگل کو پی ٹی آئی پنجاب کے میلوڈی مارکیٹ کے ایک ہوٹل میں ہونے والے اجلاس کے دوران جاری کی گی جس میں اعجاز چوہدری، جہانگیر ترین اور اعظم سواتی سمیت دیگر نے شرکت کی۔

پی ٹی آئی کے ایک سنیئر رہنماءنے ڈان کو بتایا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کا پیغام بھی اجلاس کے شرکاءتک پہنچایا گیا کہ جمعے کو پارٹی اپنی طاقت کا اظہار کرے۔

رہنماءنے بتایا" صرف راولپنڈی سے ہی ایک لاکھ افراد کو لانے کا ہدف طے کیا گیا ہے"۔

انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس میں پارٹی ورکرز کی مزید گرفتاریوں کو روکنے کی حکمت عملی پر بھی بات چیت کی گئی۔

رہنماءکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی راولپنڈی کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں خواتین دھرنے میں لانے کی ہدایت کی گئی ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے انہیں گرفتار کیے جانے کا امکان نہیں۔

اس کا کہنا تھا"پارٹی چیئرمین نے ضلعی شاخوں اور مقامی رکن صوبائی اسمبلیوں کی جانب سے دھرنے کے شرکاءکی گرفتاری کی تعداد کی تفصیلات جمع نہ کرپانے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے"۔

رہنماءنے بتایا کہ متعدد والدین نے پارٹی قیادت سے رابطہ کرکے اپنے گرفتار بچوں کے بارے میں پوچھا ہے تاہم مقامی عہدیداران کے پاس کوئی معلومات ہی نہیں۔

پی ٹی آئی لیڈر نے کہا کہ تمام ضلعی صدور اور جنرل سیکرٹریوں کو پولیس تھانوں، جیلوں اور ضلعی انتظامیہ کے دفاتر میں جانے اور گرفتار ہونے والے افراد کی فہرست مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی، تاکہ پارٹی عدالتوں میں ان کی رہائی کے درخواستیں دائر کرسکیں۔

اجلاس کے دوران یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ راولپنڈی میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی تاکہ پارٹی ورکرز اور حامیوں کی گرفتاری سے بچا جاسکے۔

لیڈر کے مطابق" اگر لوگ ریلیوں کی شکل میں آئیں گے تو پنجاب پولیس انہیں راولپنڈی میں ہی روک لے گی، تو دھرنے میں آنے والے افراد انفرادی طو پر فیض آباد کے راستے دارالحکومت میں داخل ہوں گے"۔

پی ٹی آئی رہنماءکا کہنا ہے کہ ہماری جماعت کے پنجاب کے صدر نے بھی ضلع راولپنڈی کی قیادت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے کیونکہ وہ ہفتے کو طے شدہ ہدف کو پورا نہیں کرپائی تھی۔

اس نے کہا"مقامی رہنماءاور اراکین صوبائی اسمبلیوں کو اپنے اختلافات پر حل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کیونکہ اس سے ضلع راولپنڈی سے دھرنے میں شرکت کرنے والے لوگوں کی تعداد پر اثر پڑ رہا ہے"۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی پنجاب کے صدر چوہدری اعجاز سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں ضلعی سطح خصوصاً ورکرز کی گرفتاری کے بعد مقامی قیادت کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

انہوں نے کہا"پارٹی عہدیداران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ورکرز کی رہائی کے لیے انتظامات کریں، بیشتر گرفتار افراد کو فارم ہاﺅسز اور باڑوں میں رکھا گیا ہے ، جہاں ان سے اچھا سلوک نہیں کیا جارہا"۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی چاہتی ہے کہ تمام ورکرز اور حامیوں کو رہا کرایا جائے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارٹی نے جمعے کو دھرنے کے شرکاءکے حوالے سے صوبے کے تمام اضلاع کے لیے ہدف مقرر کیا ہے تاہم جڑواں شہروں کے لیے یہ تعداد ایک لاکھ رکھی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ صوبے کے کسی بھی حصے میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہ کریں تاکہ وہ دھرنے کے مقام پر پہنچنے سے پہلے گرفتاری سے بچ سکیں۔

تبصرے (0) بند ہیں