اسلام آباد: دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے منگل کی رات گئے وزیراعظم نوازشریف اور کچھ وفاقی وزراء کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

خیال رہے کہ یہ مقدمہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جانب سے جاری حکم کے بعد درج کیا گیا۔

منگل کے روز عدالت نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔

یہ فیصلہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ جواد عباس نے تیس اگست کو پاکستان عوامی تحریک کے تین کارکنوں کی ہلاکت پر دائر ایک درخواست کی سماعت کے دوران دیا۔

سماعت کے دوران عوامی تحریک کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس کی جانب سے اسلام آباد کے ریڈ زون میں عوامی تحریک اور پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنوں پر شیلنگ کی گئی تھی جس میں تین کارکن ہلاک ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ 30 اگست کو پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے کورکنوں کی پولیس کے ساتھ پرتشدد جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں تھیں جب دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے وزیراعظم ہاوس اور ایوانِ صدر کی جانب اپنی پیش قدمی شروع کی تھی۔

یہ جھڑپیں تقریباً 15 گھنٹے تک جاری رہیں تھیں جس میں 400 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ ان زخمیوں میں میڈیا سے وابستہ نمائندے اورپولیس اہلکار بھی شامل تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق یہ مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کی دفعہ سات اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 302، 324، 148، اور 149 کے تحت درج کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں