سیاسی بحران ختم کرنے کیلیے کل سے نئے رابطوں کا اعلان

اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2014
امیر جماعت اسلامی سراج الحق۔ فائل فوٹو
امیر جماعت اسلامی سراج الحق۔ فائل فوٹو

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کل سے حکومت، عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جرگے نے تینوں فریقین سے کل دوبارہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ہماری کوشش ہو گی کہ تینوں کو کسی ایسے پوائنٹ تک لے آئیں جہاں سے مسئلے کا حل نکلے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں سیاسی جرگے کا اجلاس ہو گا جس کے بعد تینوں فریقین سے سیاسی صورتحال پر مشاورت کی جائے گی تاکہ عوام کے مطالبات کے مطابق اس بھران کا حل نکالا جا سکے۔

امیر جماعت اسلامی نے بتایا کہ حکومت اور دھرنے کی قیادت نے سیاسی جرگے کی تجاویز کا ابھی تک تحریری جواب نہیں دیا، اگر مثبت جواب نہ آیا تو تجاویز عوام کی عدالت میں پیش کردیں گے۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں ملوث کرے جبکہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی آئین کے دائرے میں رہنے کی ضرورت ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 67 سال گزرنے کے باوجود مفاد پرستوں نے پاکستان کو اس کی منزل سے محروم رکھا، ایک مخصوص تولے نے سیاست، جمہوریت اور معاشی اداروں کو یرغمال بنایا ہے اور یہ صورتحال 18 کروڑ عوام کے لیے ناقابل برداشت ہے۔

'تحریک پاکستان کا اعلان '

سراج الحق نے نومبر میں مینار پاکستان سے نئی تحریک پاکستان چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم استحصال سے پاک پاکستان چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس نئی تحریک میں تحریک پاکستان سے وابستہ بزرگ، پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور اقوام عالم میں نمایاں مقام دلانے کے خواہشمند نوجوان، کسان، مزدور، طلبہ اور خواتین شامل ہوں گی اور نئے جذبے کے ساتھ تحریک پاکستان شروع کریں گے۔

جماعت اسلامی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملک میں جاگیرداروں اور مٹھی بھر کرپٹ اشرافیہ کی حکمرانی ہے اور ہم چاہتے ہیں ملک میں عملی طور پر عوام کی حکمرانی قائم ہو جائے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی شوریٰ نے طے کیا ہے کہ ہم پاکستان میں آئین اور جمہوریت کی حفاظت کریں گے اور کسی ایسے اقدام یا تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے جس سے آئین اور جمہوریت کو نقصان پہنچے۔

تبصرے (1) بند ہیں

ولی خان دومڑ Sep 17, 2014 09:12pm
اور نیا پاکستان دھرنے کے بعد نیا تحریک پاکستان ! جناب سراج الحق صاحب جتنی ترقی گزشتہ 35دنوں میں انقلاب اور نیا پاکستان دہرنے کے دوران ہوئی ہے اس ملک کے لیئے وہی ترقی ہی کافی ہے اور ملک کی ترقی کے لیے تو ہر چار سال بعد آپ کی پارٹی اور آپ کے رفقائے کار کو گزشتہ 68 سالوں سے وقفے وقفے سے نئے جذبے سے خدمت کا موقع دیا جاتا رہا ہے اور مشااللہ جس شعبے میں ہم نے پوری دینا میں بے مثال ترقی کی ہے وہ بھی تو آپ کے مرشد اور جماعت اسلامی ، جنرل حمید گل جیسے قابل قدر رہنماؤں کی بدولت ہی کی ہے تو بس برائے مہربانی اس موجودہ پاکستان کو رہنے دیں اور بدقسمتی سے اگرآپ لوگ نئے پاکستان بنانے میں کامیاب ہوگئے تو بھر اُس پاکستان میں رہے گا کون ؟ اگر یہی لوگ رہیں گے جواب رہ رہے ہیں تو آج تک ان لوگوں نے آپ کو اپنی نمائنیدگی کا حق کیوں نہیں دیا ہے ؟ نئے تحریک سے مطلب داعش کے طرز کا کوئی تحریک شروع کرنے کا رادہ ہے؟