انقلاب میں بے زبان قتل

اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2014
طاہر القادی کے احتجاجی مظاہرین کے ہاتھوں قتل ہونے والا بے زبان جانور۔ تصویر بشکریہ دی نیشن
طاہر القادی کے احتجاجی مظاہرین کے ہاتھوں قتل ہونے والا بے زبان جانور۔ تصویر بشکریہ دی نیشن

اسلام آباد: ایک جنگلی سور کو اس وقت مظاہرین کے غضب کا سامنا کرنا پڑا جب منگل کو ڈاکٹر طاہر القادری کے مظاہرین نے اسے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پکڑ کر مار مار کر ہلاک کردیا۔

انقلاب کے علمبرداروں نے سور کو ڈنڈوں لاٹھیوں سے بری طرح پیٹ کر ہلاک کیا اور اس کے جسم پر ’’گو نواز گو‘‘ بھی لکھا۔

اسلام آباد میں جنگلی سور کوئی نئی بات نہیں اور یہ اکثر راتوں میں دارالحکومت کی سڑکوں پر منڈلاتے نظر آتے ہیں اور کبھی کبھی حادثات کا سبب بھی بنتے ہیں لیکن یہ دن میں شاذونادر ہی دکھائی دیتے ہیں۔

اسلامی شریعت کے تحت سور کو حرام جانور قرار دیا گیا ہے۔

منگل کی صبح بدنصیب سور شاہراہ دستور پر نمودار ہو گیا جس نے غم و غصے میں بھرے طاہر القادری کے مظاہرین کو مشتعل کردیا۔

جانور کو کچھ سیکنڈ بعد ہی پکڑ لیا گیا اور پھر چیختے چلاتے مظاہرین نے گالیاں دیتے ہوئے اسے سڑک پر گھسیٹا۔

مظلوم جانور پر وزیر اعظم کے خلاف نعرہ(گو نواز گو) لکھنے کے بعد اسے مستقل ڈنڈے لاٹھیوں سے پیٹا گیا جس کے باعث وہ بالآخر تڑپ تڑپ کر مر گیا۔

حکومتی اقدامات کو بربریت قرار دینے والے طاہر القادری کے کارکنوں نے بے زبان اور بے ضرر جانور پر بدترین تشدد کر کے بذات خود بربریت کی نئی مثال رقم کردی اور وہ سور اس تشدد کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جس کے بعد مظاہرین نے اس وحشیانہ تشدد کا جشن منایا۔

یاد رہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی طرح ڈاکتر طاہر القادری نے حکومت کو دھمکی دے رہے ہیں کہ اگر ان کے کارکن بے قابو ہو گئے تو وہ حکومتی دفاتر و عمارتوں سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بھی حملہ کر دیں گے۔

قادری نے ابھی تک باقاعدہ طور پر وزیر اعظم کو قتل کی دھمکی نہیں دی لیکن تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے ان مشتعل بیانات کے باعث کہیں ایسا نہ ہو کہ دھرنے کی طوالت سے بیزار اور پریشان مظاہرین کوئی غیر قانونی یا غیر متوقع قدم اٹھا بیٹھیں۔

بشکریہ دی نیشن

تبصرے (10) بند ہیں

islamabadian Sep 17, 2014 07:53pm
They were hungry since yesterday thats why they needed food
Muddassar Ahmad Sep 17, 2014 08:16pm
In past govt has provided cash prize and a box of cartridges to kill a wild bore. I want to ask the Dawn editor, if a wild bore is innocent, how about 14 killed in Lahore model town and few other on D-Chowk and they were even humans ???
Ali Tahir Sep 17, 2014 08:18pm
واہ بھئ واہ ڈان کو بڑا دکھ ہوا ہے ایک جنگلی سور کے مرنے کا. اور جو 12 انسان ماڈل ٹاون میں اور 2 اسلام آباد میں پولیس کے تشدد سے مر گئے ان کا کوئی دکھ نہیں؟
احسن شبیر Sep 17, 2014 09:03pm
میں وہاں پر بنفسِ نفیس موجود تھا اور یہ سارا معاملہ میں نے اپنی آنکھوںسے دیکھا ہے۔ یہ جنگلی سور پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے سے نہیں بلکہ پاکستان ٹیلی ویژن ہیڈکوارٹرز کےسامنے جو جنگل ہے اس میں موجود ایک گہری کھائی میں گرا ہوا تھا اور چیخ رہا تھا۔ انقلابیوں نے اسے گہری کھائی سے نکالا اور اِسکی جان بچائی۔ پھراس نےپاک سیکرٹریٹ کا رخ کر لیا اور لوگوں کو ٹکر مارنا شروع کر دیا تھا جس سے دو لڑکے زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس میں لوگوں نے اسے مار ڈالا اور اس پر سپرے سے "گو نواز گو" لکھ دیا۔
Ahtisham Sep 17, 2014 10:12pm
واہ کیا وہ لوگ سور کو نہ مارتے اگر سانپ آجاے تو ؟ ڈان جواب دے کہ وہ بھی تو بے زبان ہے۔۔
abu hanzala Sep 18, 2014 01:21am
@Ali Tahir: us per bhi likha tha ,kehnay sy pehly parh lia karo kuch
Muhammad Usman Sep 18, 2014 02:07am
In tihay Ghalat Kaam kiya Hai mere Lihaaz se Tu is harkat karny waloon ko Sakhat tareen Saza deni chahiye Jo bhi hai Allah ki makhlooq hai In Logoon ko jo bhi is main shamil hain ko Sakhat Saza Milni Chahiye
sarah Sep 18, 2014 11:10am
dawn ko bara dukh hua....its okay harmful animals ko mar saktey han.kuch ghalat nae kia
usman Sep 18, 2014 03:39pm
lifafa sahafat
Irfan Sep 18, 2014 05:12pm
@sarah: Haram janvar ko bila wajah nahi mara ja sakta. Agar aisa hota to kai haram janwar hain even dogs and cats. Aur marne ka itna weshiana tareeqa kahin nahi hota.