اسلام آباد: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ایک ہفتے کے وقفے کے بعد ایک بار پھر شروع ہو گیا ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مختلف جماعتوں کے ارکان نے خطاب کیا جس میں اسلام آباد میں دھرنا دینے والوں کے ساتھ ساتھ حکومے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

رضا ربانی کی تین پارلیمانی کمیٹیاں بنانے کی تجویز

پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے نکتہ اعتراض پر دونوں ایوانوں کے مشترکہ امور سے متعلق تین کمیٹیاں بنانے کی تجویز دی۔

رضاربانی نے مزید کہا کہ کمیٹیاں قومی سلامتی، بلوں اور قواعد و ضوابط کے لیے ہونی چاہیئں۔

ریاستی اداروں پر حملہ ہو تو فوج غیر جانبدارنہ رہے،سعید غنی

اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی خواہشات کا فیصلہ کور کمانڈرز نہیں کریں گے، ریاستی اداروں پر حملہ ہو تو فوج غیر جانبدارنہ رہے، عدالت اور پاک فوج بہت بہتر ہے، ان اداروں کو غیر متنازع رکھنا چاہیے۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے ساتھ ماڈل ٹاؤن کے خلاف زیادتی کی تھی اس کی ایف آئی آر پہلے ہی درج ہونی چاہیے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 1988 سے 2013 تک سے 167 سرکاری اداروں کی نجکاری سے سے 475 ارب روپے حکومت کو ملے ان اداروں کو صرف ایک بار دیکھنے کے بعد پارلیمنٹ کی کمیتی یہ کہہ دے کہ پرائیوٹائز کرنے سے کوئی بھی فائدہ ہوا ہو تو ہی مزید اداروں کو نجی شعبے کے حوالے کر دیں

سعید غنی نے کہا کہ آرمی چیف خود فوج کو بدنام کرنے والوں کے خلاف انٹر ڈپارٹمنٹل انکوائری کریں۔

حکومت نے احتجاج کرنے والوں کو بہت زیادہ چھوٹ دی،الیاس بلور

عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) سینیٹر الیاس بلور نے حکومت کی غلطیوں کی نشاندھی کی۔

انا ہزارے نے وزیر اعظم بننے کے لیے دھرنا نہیں دیا تھا، حکومت نے احتجاج کرنے والوں کو بہت زیادہ چھوٹ دی ہوئے ہے۔

الیاس بلور نے کہا کہ اگر دو چار افراد کو گرفتار کرکے بلوچستان کی مچھ جیل بھیج دیا جاتا تو سب درست ہو جاتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان گوگل کے ذریعے حکومت کر رہے ہیں زمینی حقائق سے وہ بے خبر ہیں۔

فورسز کا مورال ڈاؤن ہورہا ہے، سینیٹر زاہد خان

اے این پی کے سینیٹر زاہد خان نے ابتدا میں ہی خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے مختلف واقعات کا ذکر کیا اور کہا کہ فورسز کا مورال ڈاؤن ہورہا ہے۔

زاہد خان نے کہا کہ اب چیک پوسٹس پر چیکنگ تک نہیں کی جا رہی، کسی دہشت گرد کو نہیں پکڑا جا رہا۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے زاہد خان کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی کی صورتحال سب سے زیادہ مشکل ہے۔

جہاز سے اتارے جانے پر دہشت گردی کا مقدمہ درج ہونا چاہیے،رحمن ملک

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ ہندوستان ہمارے ملک کے سب سے اہم دوست چین کے صدر کو خوش آمدید کہہ رہا ہے جبکہ انہوں نے پاکستان کا دورہ ملتوی کر دیا ہے۔

انہوں نے وزیر نواز شریف، عمران خان اور طاہر القادری سے اپیل کی کہ تمام رہنما ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں، مسائل کا حل مذاکرات ہی ہیں۔

رحمن ملک کا کہنا تھا کہ حکومت، عمران خان اور طاہر القادری صرف 5 دن کے لیے ’’سیز فائر‘‘ کریں تو مسئلے کا حل نکل آئے گا، پوری دنیا میں جب بھی مذاکرات ہوتے ہیں تو پہلے سیز فائر ہوتا ہے۔

رحمن ملک نے جہاز سے اتارے جانے کے حوالے سے کہا کہ میں خود وی آئی پی کلچر کے خلاف ہوں، جس فلائیٹ سے کہا جاتا ہے کہ مجھے اتارا گیا وہ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے لیٹ ہوئی تھی، مسلم لیگ کے ایم این اے ڈاکٹر رمیش کو زبردستی اتارا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جہاز سے زبردستی اتارے جانے پر انسداد دہشت گردی کے ایکٹ ے تحت مقدمہ درج ہونا چاہیے۔

وفاقی وزیر داخلہ کی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے گمشدہ ہونے کا اشتہار شائع کرنے کی تجویز

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے گمشدہ ہونے کا اشتہار شائع کرنے کی تجویز دی

چوہدری نثار نے کہا آج کل ہم پی ٹی وی پر حملہ کرنے والوں کی تصاویر شائع کر رہے ہیں اگر پارلیمنٹ کے ارکان کہیں تو خیبر پختونخوا کے گمشدہ افراد کے ساتھ اشتہار شائع کر دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امن عامہ کی صورتحال کے حوالے سے کے پی کے کو جتنی ضرورت ہے اس کی کسی دوسرے صوبے میں نہیں ہے جبکہ وہاں کے وزیر اعلیٰ اسلام آباد میں انقلاب برپا کرنے میں مصروف ہیں۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے حکومت مخالف دھرنوں کے بعد اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی تجویز پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کی تجویز دی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Mr gulloo Sep 17, 2014 10:36pm
we want to make finished this VIP culture and go nawaz go
ALISHAH Sep 18, 2014 02:06am
I WAS JUST READING ABOVE MENTIONED MINUTES OF THE NATIONAL ASSEMBLY SESSION , I AM SHOCKED TO READ THE COMMENTS , HALF OF THE COUNTRY IS DROWN UNDER THE FLOOD WATERS THE PEOPLE OF THE OTHER HALF OR STARVING , ELECTRICITY BILLS INCREASED FOUR FOLDS IN A SINGLE MONTH , AND THEY WERE DISCUSSING , THE MUCH MORE PEACEFUL KPK , FOR ALLAH SAKE THE BOMB BLAST IN THE KPK IS HISTORY NOW , THERE IS NOT A SINGLE MAJOR BLAST IN THE KPK AND DRONE ATTACKS ALSO FINISHED , CREDIT GOES TO THE SITTING PROVINCIAL GOVERNMENT AND ITS POLICIES , TO BE HONEST THEY WERE DISCUSSING THE NON ISSUES AS IT THEY ARE NOT HAPPY ABOUT THE IMPROVEMENT IN THE LAW AND ORDER SITUATION , WE THE RESIDENCE OF KPK FEEL COMFORTABLE WITH THE PTI GOVERNMENT AND REQUEST THE LAW MAKERS TO CONCENTRATE ON THE PRICE HIKE , ELECTRICITY PRICES THE LOAD-SHEDDING AND OTHER IMPORTANT ISSUES OF OUR CONCERN.