دھرنوں سے معیشت کو نقصان کا خدشہ، اے ڈی بی

17 ستمبر 2014
اسلام آباد: اسحق ڈار اور تاکی ہیکو نکاؤ پریس کانفرنس کے دوران۔—اے پی پی
اسلام آباد: اسحق ڈار اور تاکی ہیکو نکاؤ پریس کانفرنس کے دوران۔—اے پی پی

اسلام آباد: ایشین ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں جاری سیاسی بحران سے حال ہی میں مستحکم ہونے والی معیشت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

بدھ کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اے ڈی بی کے صدر تاکی ہیکو ناکاؤ اور پاکستان کے وزیر خزانہ اسحق ڈار نے میکرو لیول پر معیشت کو بہتر بنانے اور آزادانہ سوچ پر مبنی ایجنڈا اپنانے پر وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کو سراہا۔

ناکاؤ کا کہنا تھا 'آج ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ترقی کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، مہنگائی کی شرح قابو میں آ رہی ہے، غیر ملکی ریزرو بڑھ رہے ہیں اور شرح مبادلہ مستحکم ہو رہا ہےلہذا یہ حکومت کی ایک شاندار کامیابی ہے'۔

نکاؤ کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا چلتے رہنا ضروری ہے۔'میں پچھلے سال جمہوری انداز میں اقتدار کے منتقل ہونے پر بہت خوش ہوں'۔

اسلام آباد میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبوں کے ساتھ ایک مہینے سے زائد عرصے سے دھرنے دیے ہوئے ہیں اور ایسے میں حکومت کا کہنا ہے کہ اس بحران سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

حکومت کے مطابق موڈی کی جانب سے پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری کے باوجود غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہوئی ہے۔

نکاؤ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو میں کہا 'یہ بتانا بہت مشکل ہے کہ اس سیاسی بحران کے کیا اثرات سامنے آئیں گے۔ ہمارے پاس اس حوالے سے کوئی تخمینہ موجود نہیں'۔

'اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اس سے مزید نقصان ہوگا لیکن اگر اسے جلد حل کر لیا گیا تو نقصان کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے'۔

نکاؤ نے بتایا کہ اے ڈی بی توانائی اور بنیادی ڈھانچہ سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کو اگلے پانچ سالوں میں پانچ ارب ڈالرز فراہم کرنے جا رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بینک جائزہ رپورٹ سامنے آنے کے بعد ملک میں سیلاب کے بعد جاری امدادی ریلیف میں تعاون کرے گا۔

خیال رہے کہ رواں سال سیلاب سے کم از کم 296 اموات جبکہ پنجاب میں بائیس لاکھ ایکٹر زرعی اراضی تباہ ہو چکی ہے۔

ڈار کا کہنا ہے کہ اس نقصان سے پاکستان کے رواں مالی سال پانچ فیصد ترقیاتی ہدف متاثر ہو گا۔

'اس کے اثرات ہمارے جی ڈی پی پر ہوں گے۔ ہمیں زرعی حوالے سے پنجاب میں بڑا نقصان پہنچا'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں