کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بیک وقت پولیو کے دو مزید کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد شہر میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 12 سے تجاوز کرگئی ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے پاکستانیوں کے بیرون ملک سفر کے لیے پولیو ویکسین لینے کی شرط بھی عائد کی جا چکی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق شہر کے علاقے سلطان آباد میں ایک دس ماہ کے عمر، جبکہ اورنگی ٹاؤن میں بائیس مہینے کی حاجرہ میں اس مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق دونوں بچوں میں موذی مرضی کی وجہ سے پولیو کی ویکسین نہیں دی گئی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ اگست میں بھی شہر میں دو پولیو کیس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد یہ تعداد دس ہوئی تھی۔

شہر میں یہ نئے کیسز ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اس سے ایک روز قبل یعنی منگل کو ملک بھر میں ایک ہی دن میں پولیو کے تیرہ کیس سامنے آئے تھے۔

ان تیرہ کیسز میں سات کیس فاٹا، تین خیبر پختونخوا اور سندھ، پنجاب اور صوبہ بلوچستان میں ایک ایک کیس سامنے آیا تھا۔

مختلف اوقات میں انسداد پولیو مہم اور اس وائرس کی روک تھام کی کوشش کے باوجود رواں سال ملک میں پولیو سے متاثرہ افراد کی تعداد اب 160 ہوچکی ہے۔

تاہم گزشتہ کچھ عرصے میں کراچی سمیت ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہیم کی ٹیمیوں کو شدت پسندوں نے نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سے یہ مہم بہت طرح سے متاثر ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال کے شروع میں ہی کراچی میں انسدادِ پولیو مہم کی ٹیم کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں دو خاتون پولیو ہیلتھ ورکرز ہلاک ہوگئی تھیں۔

پاکستان ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں اب بھی یہ مرض موجود ہے۔ اس کے علاوہ نائیجیریا اور افغانستان میں بھی یہ پولیو پایا جاتا ہے۔

پولیو وائرس سے اس وقت سب سے متاثر ملک کے قبائلی علاقے ہیں جہاں پر شدت پسندوں کی جانب سے پابندی کی وجہ سے 2012ء سے اب تک کسی بچے کو پولیو ویکسین نہیں پلائی جاسکی اور اسی وجہ سے تمام بچوں کے پولیو ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں