ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں اپنے پریمیئر شو کے بعد پاکستان کی پُرہیجان سفر کے جذبات سے بھر پور فلم 'دختر' ملک کے 9 بڑے شہروں کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، حیدر آباد، فیصل آباد، گجرانوالہ اور سیالکوٹ میں 18 ستمبر، جمعرات کو ریلیز ہو رہی ہے۔

فلم 'دختر' میں بچیوں کی کم عمری میں شادیوں کا مسئلہ پیش کیا گیا ہے، یہ ایک ایسی ماں کی کہانی ہے جو اپنی بیٹی کے لیے ایک عام انسانی زندگی حاصل کرنے کے لیے بغاوت کرتی ہے اور بیٹی کے لیے اپنی زندگی کو بھی داؤ پر لگا دیتی ہے۔

دشوار گذار اور انتہائی سرد موسم میں ہُنزہ، اسکردو، گلگت اور کلر کہار میں فلمائی جانے والی یہ پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور مصنفہ عافیہ نتھانیل کی پہلی فیچر فلم ہے۔

فلم کی کاسٹ بہترین اسٹارز ثمینہ ممتاز، مہب مرزا، صالحہ عارف، آصف خان، عجب گل، عدنان شاہ ، عبداللہ جان، ثمینہ احمد، ذیشان شفا اور عمر رانا پر مشتمل ہے۔

'دختر' پہلی پاکستانی فیچر فلم ہے جو پاکستان میں نمائش کے لیے پیش ہونے سے پہلے خاصی حد تک عالمی پذیرائی اور کئی ایوارڈز حاصل کر چکی ہے۔

پاکستان میں فلم 'دختر' کی ریلیز کے موقع پر فلم کی رائٹر، ڈائریکٹر اور پروڈیوسر عافیہ نتھانیل نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'ٹورنٹو میں فلم کا بہترین خیر مقدم دیکھ کر ہمیں حیرت ہوئی۔ فلم دیکھنے کے بعد لوگ ہمارے پاس آئے اور ہمیں بتایا کہ فلم نے نہ صرف جذباتی طور پر انہیں متاثر کیا ہے بلکہ انہیں اپنے ساتھ ایک خوبصورت سفر پر بھی لے گئی ہے۔ انہوں نے اس سے قبل پاکستان کو سینما اسکرین پر اس پیمانے اور کوالٹی کے ساتھ کبھی نہیں دیکھا تھا۔

دختر پاکستان میں کیسے اور کتنے لوگوں کی توجہ حاصل کرتی ہے یہ فیصلہ تو اگلے چند ہفتوں میں ہو ہی جائے گا لیکن پاکستانی سنیما کی بحالی کے لیے گذشتہ کئی سال سے جو کوششیں ہو رہی ہیں اُس میں یقیناً 'دختر' کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

بدھ کے روز ہونے والے فلم کے پریمیئر میں نہ صرف میڈیا کے لوگوں کی بھر پور نمائندگی تھی بلکہ نئے اور سینئر اداکاروں کی بھی بڑی تعداد تھی جن کا کہنا تھا کہ انھیں فلم پسند آئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں