کراچی: پاکستان کی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی نے 87ویں آسکرایوارڈز میں نامزدگی پر غور کے لئے فلم 'دختر' کو منتخب کر لیا۔

جمعرات کو جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ فلم کا چناؤ ایک خفیہ بیلٹ سے ہوا اور نتائج کے مطابق کمیٹی ارکان کی اکثریت اس فلم کے حق میں نظر آئی۔

رائج طریقہ کار کے مطابق ہر انفرادی ملک کی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی کی منتخب کردہ فلمیں سکریننگ، شارٹ لسٹنگ اور ووٹنگ کے لئے آسکر حکام کو بھیجی جاتی ہےجو بعد میں حتمی نامزدگیوں کا اعلان کرتے ہیں۔

گزشتہ سال پاکستانی کمیٹی نے پچھلے پچاس سالوں میں پہلی پاکستانی فلم 'زندہ بھاگ ' کو آسکر کی کیٹگری'غیر ملکی زبان میں ایوارڈ' میں غور کے لئے بھجوایا تھا۔

اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنس آٹھ جنوری ، 2015 تک تمام کیٹگریز کے لئے حتمی نامزگیاں طے کر لے گی۔

جس کے بعد آسکر نامزدگیوں کی مکمل اور حتمی فہرست 15، جنوری، 2015 کو جاری ہو جائے گی۔ یاد رہے کہ آسکر تقریب بائیس فروری ، 2015 کو ہو گی۔

گزشتہ سال 'غیر ملکی زبان میں ایوارڈ' کے لئے ریکارڈ 76 فلمیں نامزگیوں کے لئے بھیجی گئیں اور اس بار خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ تعداد کہیں زیادہ ہو گی۔

روایتی فلموں سے ہٹ کر ہدایت کار عافیہ نتھانیل کی 'دختر' میں بچوں کی شادی جیسے حساس موضوع کو سامنے لایا گیا ہے۔

کہانی کے مطابق ،ہنزہ وادی میں ایک خاتون سابق مجاہد اور اب ٹر ک ڈرائیور کی مدد سے اپنی بیٹی کے لئے نئی زندگی ڈھونڈتی ہے۔

فلم کی سٹار کاسٹ میں سمعیہ ممتاز، مہیب مرزا، صالحہ عارف، آصف خان، عجب گل، عدنان شاہ (ٹیپو)، عبداللہ جان، ثمینہ احمد اور عمیر رانا شامل ہیں۔

فلم کا پریمئر پانچ ستمبر کو ٹورانٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹول میں ہوا۔

عالمی سکریننگ کے بعد دختر جمعرات، اٹھارہ ستمبر کو پاکستان کے تمام بڑے سینما گھروں میں نمائش کے لئے پیش ہوئی۔

عافیہ نتھانیل نے کہا کہ ٹورانٹو میں عالمی پریمئر اور آج پاکستان میں ریلیز کے موقع پر یہ خبر سن کر انہیں بہت خوشی ہوئی۔

'میں پاکستان اکیڈمی سلیکشن کمیٹی کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں'۔

پاکستان اکیڈمی سلیکشن کمیٹی کی سربراہ ایمی اور آسکر انعام یافتہ اور دستاویزی فلم ساز شرمین عبید چنائے ہیں جبکہ ارکان میں عاقفیہ میاں، علی ظفر، فرامجی منوالا، ارم پروین بلال،میشا شفیق، مہرین جبار، محسن حامد، نادیہ جمیل ، روحیل حیات اور ثمینہ پیرزادہ شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں