کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے علاقے تربت میں ہفتے کی صبح سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے کم از کم ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔

لیویز آفیشل محمد طارق نے ڈان اردو کو بتایا کہ شدت پسندوں نے ضلع کیچ کی تحصیل دشت میں فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں تین افراد شدید زخمی ہوئے جن میں سے ایک اسپتال جاتے ہوئے دم توڑ گیا، دھماکے سے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔

تنظیم کی گاڑی کو جس وقت نشانہ بنایا گیا اس وقت وہ سڑک کی تعمیر میں مصروف تھی، ابھی تک کسی بھی شدت پسند گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں تاہم طارق نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ واقعے میں بلوچ علیحدگی پسند ملوث ہو سکتے ہیں۔

فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن پاکستان میں سرنگ، ڈیم، پل اور روڈ کی تعمیر سمیت دیگر ترقیاتی کام کرتی ہے۔

آئل ٹینکرز نذر آتش

دوسری جانب بلوچستان کے علاقے مستونگ میں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب مسلح شدت پسندوں نے دو آئل ٹینکر نذر آتش کر دیے۔

لیویز ذرائع کے مطابق نامعلوم شدت پسندوں نے تفتان کوئٹہ ہائی وے پر دو آئل ٹینکرز پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے ٹینکر میں آگ لگ گئی جبکہ واقعے میں ڈرائیور اور کلینر بال بال بچے۔

ٹینکر پڑوسی ملک ایران سے تیل لے کر آ رہا تھا تاہم لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی اس بعد کی تصدیق کی باقی ہے کہ یہ تیل قانونی طریقے سے لایا جا رہا تھا یا اسمگلنگ کے ذریعے۔

ابھی تک کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں