پشاور: تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کا کہنا ہے کہ دو روز قبل پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں اس کے سینئر کمانڈر حسن رحم اللہ ہلاک ہو گئے۔

ٹی ٹی پی کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کی جانب سے ہفتے کو جاری بیان میں کہا گیا کہ کابل سے تعلق رکھنے والے حسن شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں ہونے والی جھڑپ میں ہلاک ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ حسن کو حال ہی میں افغان جیل سے رہا کیا گیا تھا اور پاکستان میں کارروائیوں میں مصروف تھے۔

ٹی ٹی پی کے مطابق بویا میں جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب محسود قبیلے کے مقامی طالبان اور ٹی ٹی پی نے پاک فوج پر مشترکہ حملہ کیا اور دعویٰ کیا کہ اس سے فوج کو بھی کافی نقصان پہنچا۔

تحریک طالبان پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا کمانڈ اینڈ کنٹرول اسٹرکچر مکمل طور پر محفوظ ہے اور ساتھ ساتھ فوج کی جانب سے حالیہ آپریشن میں مقامی اور غیر ملکی جنگجوؤں کے مارے جانے کے دعوے کو بھی مسترد کر دیا۔

بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ ملالہ یوسفزئی پر حملے کے الزام میں گرفتار کیے جانے والے ٹی ٹی پی کے رکن نہیں۔

شمالی وزیرستان میں بویا کے مقام پر فوجی آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد افضان سرحد سے متصل علاقوں سے طالبان کے ٹھکانوں اور پناہ گاہوں کا خاتمہ ہے۔

حکومت اور تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج کی جانب سے 15 جون کو آپریشن ضربِ عضب شروع کیا گیا۔

طالبان اور ان کے ازبک اتحادیوں نے کراچی ایئرپورٹ پر حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان ایجنسی میں جاری آپریشن ضربِ عضب میں اب تک تقریباً نو سو سے زائد شدت پسند ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 80 سے زائد فوجی بھی اپنی جان کے نذرانے پیش کر چکے ہیں۔


اہم کمانڈر گرفتار


پولیس نے پشاور کے علاقے ادے زئی سے دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں مبینہ طور پر ملوث اہم عسکریت پسند کمانڈر گل منان کو گرفتار کر لیا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس شاکر بنگش نے ڈان کو بتایا کہ منان سے مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے سوالات اور تفتیش کا عمل جاری ہے۔

بنگش نے بتایا کہ منان 2008 میں اس وقت کے سی سی پی او پشاور ڈاکٹر سلمان پر حملے اور متنی پولیس اسٹیشن پر حملے سمیت دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں پولیس کو مطلوب تھا۔

انہوں نے بتایا کہ منان دیگر سنگین جرائم میں بھی ملوث تھا اور ا کے قبضے سے تین کلاشنکوف، رائقل اور دستی بم برآمد کر لیے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں