پشاور: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں آج اتوار کے روز ایک روزہ پولیو مہم جاری ہے، جبکہ سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر ضلع بھر میں موٹر سائیکل چلانے پر پابندی عائد ہے۔

محکمہ صحت اور عالمی امدادی اداروں کے باہمی تعاون سے ضلع پشاور کی 96 یونین کونسلوں میں آج سات لاکھ 54 ہزار بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے جا رہے ہیں۔

انسداد پولیو مہم کے لیے مجموعی طور پر چار ہزار دو سو پینتیس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جس میں آٹھ ہزار470افراد حصہ لے رہے ہیں۔

انسداد پولیو مہم کے لیے 519 ایریا انچارج بھی مقرر کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر انتظامیہ کی جانب سے موٹر سائیکل کی چلانے پر پابندی عائد کی گئی ہے، جبکہ ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال پاکستان میں پولیو کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جبکہ اب تک یہ تعداد 166 سے تجاوز کرچکی ہے۔

پشاور میں یہ پولیو مہم ایک ایسے وقت میں ہورہی ہے جب ایک روز قبل خیبرایجنسی کی وادیِ تیزہ کی ایک رہائشی 16 ماہ کی کی سلمہ میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے پاکستانیوں کے بیرون ملک سفر کے لیے پولیو ویکسین لینے کی شرط بھی عائد کی جا چکی ہے۔

پاکستان ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں اب بھی یہ مرض موجود ہے۔ اس کے علاوہ نائیجیریا اور افغانستان میں بھی یہ پولیو پایا جاتا ہے۔

پولیو وائرس سے اس وقت سب سے متاثر ملک کے قبائلی علاقے ہیں جہاں پر شدت پسندوں کی جانب سے پابندی کی وجہ سے 2012ء سے اب تک کسی بچے کو پولیو ویکسین نہیں پلائی جاسکی اور اسی وجہ سے تمام بچوں کے پولیو ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں