الزامات کے باوجود قریشی کا احترام کرتا ہوں، جاوید ہاشمی

اپ ڈیٹ 22 ستمبر 2014
صدر پاکستان تحریک انصاف جاوید ہاشمی ۔۔۔ فائل فوٹو
صدر پاکستان تحریک انصاف جاوید ہاشمی ۔۔۔ فائل فوٹو

ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین کی جانب سے ’داغی‘ قرار دیئے جانے پر پی ٹی آئی کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے بلاوجہ میرے خلاف باتیں کیں، شاہ محمود قریشی کے الزامات کے باوجود ان کا احترام کرتا ہوں۔

ملتان میں صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے مجھے گالیاں دی ہیں، ان کی گالیوں کا جواب گالیوں سے نہیں دے سکتا۔

جاوید ہاشمی نے بتایا کہ لاہور سے اسلام آباد تک جانے میں چار روز کے دوران تحریک انصاف کے مارچ پر 30کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے اب تک ایک ارب روپے کے اخراجات ہوچکے ہوں گے، یہ رقم سیلاب زدگان پر خرچ کی جا سکتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جب تک میں اسلام آباد کے دھرنے میں موجود تھا اس وقت تک صرف ڈی جے بٹ کا بل ساڑھے 4 کروڑ روپے ہو چکا تھا۔

لندن ملاقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور پی ٹی آئی کے سربراہ طاہر القادری کی برطانیہ ملاقات میں موجودہ گورنر پنجاب چوہدری سرور بھی موجود تھے یہ بات مجھے کسی کے ذریعے معلوم ہو ئی تھی اس کی تصدیق نہیں کر رہا۔

وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب کے حوالے سے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف اور ان کے بھائی شہباز شریف ڈرپوک ہیں،ان میں مجھ سے رابطہ کرنے کی اخلاقی جرات نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری اور عمران خان کی سوچ مختلف ہے، ان سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ شاہ محمود قریشی اسمبلی سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔


باغی کو داغی کر دیں گے، شاہ محمود قریشی


قبل ازیں کراچی میں جلسے میں خطاب کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ باغی کو آج داغی کر دیں گے۔

خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ 2011 میں ایک شخص کراچی میں تحریک انصاف کے جلسے میں ایک ’باغی‘ پی ٹی آئی میں شامل ہونے آیا تھا مگر اب وہ نواز شریف کے ساتھ جا کر بیٹھ گئے ہیں، وہ باغی نہیں ’داغی‘ ہے۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ ملتان میں بھی اب فیصلہ ہونے جا رہا ہے اور اس داغی سے مقابلہ ہوگا۔


جاوید ہاشمی کے بیان پر افسوس ہوا، گورنر پنجاب


پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور کہا ہے کہ جاوید ہاشمی کے بیان پر بہت دکھ اور افسوس ہوا۔

واضح رہے کہ صدر تحریک انصاف جاوید ہاشمی نے لندن میں عمران خان اور طاہر القادری کی ملاقات میں چوہدری محمد سرور کی موجودگی کا تذکرہ کیا تھا

ڈان نیوز سے گفتگو میں چوہدری محمد سرور نے مزید کہا کہ کوئی یہ ثابت کر دے تو جو سزا جاوید ہاشمی تجویز کریں مجھے منظور ہوگی۔

گورنر پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ میں سیاسی رہنماؤں کی عزت اور احترام کرتا ہوں، طاہر القادری سے 25سال کا رشتہ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں