کراچی: متحدہ قومی مومومنٹ ( ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کو بچانا ہے تو ہمیں نئے صوبے بنانا ہوں گے، انہوں نے سندھ میں چار صوبوں کی قیام کی تجویز پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ اگر صوبے بنیں گے تو چاروں صوبوں میں بنیں گے ورنہ نہیں بنیں گے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار لندن میں اپنی 61ویں سالگرہ کے سلسلے میں ایم کیو ایم یوکے کے زیرِاہتمام منعقد کیے جانے والے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سندھی قوم پرستوں کو اعتراض ہے تو سندھ کا نام تبدیل کیے بغیر شمالی سندھ، جنوبی سندھ، مشرقی سندھ اور وسطی سندھ کے نام سے صوبے بنائے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ اگر سندھ ایک ہے تو چالیس اور ساٹھ فیصد کا کوٹہ کیوں مقرر کیا گیا؟

ان کا کہنا تھا جب کوٹوں کی یہ تقسیم کی جائے گی تو لامحالہ سندھ میں نئے صوبے کی قیام کے لیے آوازیں اُٹھیں گی۔

الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم نے 1987ء دوران غریب ومتوسط طبقے کے نوجوانوں کو ہی بلدیہ اور قومی وصوبائی اسمبلیوں میں بھیج کر انقلاب برپا کردیا تھا۔

اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم اس انقلاب کا دائرہ پورے ملک میں پھیلانے اور فرسودہ جاگیردارانہ نظام کے خاتمے کے لیے گزشتہ 37 برسوں سے جدوجہد کررہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Ahmed maqbool Sep 22, 2014 11:21am
SINDH has sacrificed to highest degree gave birth to PAKITAN under Quaid e Azam a leader from sindh accepted influx of refugees single handed who are masters of 80 per resources now throwing Sindhis in desert to occupy every thing permanently would not be in national intrest think ?