سنکیانگ: بم دھماکوں میں دو ہلاک، 'متعدد' زخمی

22 ستمبر 2014
بیجنگ حکومت کی جانب سے ان بم دھماکوں کا الزام سنکیانگ کے علیحدگی پسند گروہ پر لگایا گیا ہے—۔فوٹو اے ایف پی
بیجنگ حکومت کی جانب سے ان بم دھماکوں کا الزام سنکیانگ کے علیحدگی پسند گروہ پر لگایا گیا ہے—۔فوٹو اے ایف پی

بیجنگ: چین کے صوبے سنکیانگ میں ‘متعدد’ بم دھماکوں کے نتیجے میں دو افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

سنکیانگ کی مقامی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق اتوار کو تین مختلف مقامت پر دھماکے ہوئے جن میں ایک شاپنگ ایریا بھی شامل ہے۔

تاہم ویب سائٹ پر دھماکوں کی وجوہات یا زخمیوں کی تعداد کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

واضح رہے کہ چین کے دوردراز مغربی صوبے سنکیانگ میں کافی عرصے سے مقامی افراد اور سیکیورٹی فورسز کے مابین کشیدگی جاری ہے۔

سنکیانگ میں چین کی مسلم اقلیتی کمیونٹی یوغور کی اکثریت ہے اور گزشتہ سال سے لے کر اب تک یہاں جاری کشیدگی کے باعث دو سو سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

چینی حکومت کی جانب سے اس کشیدگی کا ذمہ دار 'دہشت گرد' علیحدگی پسند گروپ کو ٹھہرایا جاتا ہے، جو چین سے آزادی حاصل کرنا چاہتا ہے، جبکہ دائیں بازو گروپ کا کہنا ہے کہ یوغور کمیونٹی کی مذہبی اور ثقافتی روایات پر پابندیاں اس کشیدگی کا باعث بن رہی ہیں۔

سنکیانگ میں ہونے والے حملوں کی شدت میں گزشتہ برس اضافہ ہوا اور یہ کشیدگی بتدریج سنکیانگ کے اطراف کے علاقوں کو بھی متاثر کر رہی ہے۔

رواں سال مئی میں سنکیانگ کے دارالحکومت ارومقی کے ایک بازار میں 30 سے زائد افراد کا قتل اور مارچ میں چین کے جنوب مغرب میں ایک ریلوے اسٹیشن پر چاقو بردار حملہ آوروں کی جانب سے 29 افراد کا قتل سب سے ہولناک واقعات تھے۔

جس کے بعد چینی حکومت نے کریک ڈاؤن کرکے متعدد افراد کو گرفتار کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں