اسلام آباد: پاک فوج میں آج پیر کے روز چھ افسران کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدوں پر ترقیاں دی گئی ہیں، جس کے تحت لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر کو آئی ایس آئی کے نئے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل عاصم باجوہ کے مطابق، میجر جنرل رضوان اختر اور میجر جنرل ہلال حسین کو لیفٹیننٹ جنرلز کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ میجر جنرل غیور محمود اور میجر جنرل نذیر بٹ ترقی پانے والوں میں شامل ہیں۔

میجر جنرل نوید مختار اور میجر جنرل ہدایت الرحمان بھی ترقی پانے والوں میں شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ترقی پانے والے بہت جلد اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔

پاک فوج کے مطابق یہ ترقیاں ایک ایسے وقت میں کی گئی ہیں جب موجودہ آئی ایس آئی چیف جنرل لیفٹیننٹ ظہیر الاسلام اور دیگر پانچ جنرلز اگلے ماہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ریٹائرڈ ہونے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ اکتوبر میں سبکدوش ہونے والے لفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام کو مارچ سن 2012ء میں آئی ایس آئی کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔

اگلے ماہ ریٹائرڈ ہونے والے فوجی افسران میں آئی ایس آئی کے ظہیرالاسلام کے علاوہ منگلا کے کور کمانڈر لیفٹننٹ جنرل خالد ربانی اور کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل ساجد گیلانی کے نام بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: نیا آئی ایس آئی چیف، وزیراعظم کے لیے مشکل انتخاب

خیال رہےکہ آئی ایس آئی کے سربراہ کے عہدے پر ترقی پانے والے میجر جنرل رضوان اختر کراچی میں جاری رینجرز کے ٹارگیٹڈ آپریشن کی قیادت کررہے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مشاورت کے بعد وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ان ترقیوں کی منظوری دی ہے۔

مینجر جنرل رضوان اختر کو آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ساتھ کافی قریبی تصور کیا جاتا ہے۔

رضوان اختر نے کوئٹہ میں کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج ، نیشنل ڈفنس یونیورسٹی اور آرمی وار کالج یو ایس اے سےگریجویٹ کیا۔

اس سے قبل ڈی رینجرز سندھ میجر جنرل رضوان کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری آپریشن کی قیادت کرتے رہے جس میں انہوں نے ایک مؤثر کردار ادا کیا ہے۔

لیکن فوج نے ان کی جگہ نئے ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کو سندھ رینجرز کا نیا سربراہ مقرر کیا ہے۔

سندھ رینجرز کے سربراہ کی تبدیلی کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب شہر میں رینجرز کا ٹارگیٹڈ آپریشن موثر اندازمیں جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں