اسلام آباد: شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے دوران پاک فوج کی تازہ فضائی کارروائی میں مزید 23 مبینہ دہشت گردوں ہلاک ہو گئے ہیں۔

پاک فوج شعبہ تعلقات عامہ یعنی آئی ایس پی آر کے مطابق پیر کو آپریشن ضرب عضب کے دوران شمالی وزیرستان کے علاقے غلام خان میں فضائی کارروائی کی گئی جس میں 23 دہشت گردوں ہلاک ہوئے۔

یاد رہے کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان میں 12 جون کو آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا گیا تھا اور علاقے میں آزاد میڈیا کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے تمام ترتفصیلات آئی ایس پی آر کی جانب فراہم کی جاتی ہیں۔

تاہم فوج کی جانب سے آپریشن کے آغاز کے بعد ایک مرتبہ ملکی اور غیرملکی میڈیا کو تحصیل میرعلی کا دورہ کروایا گیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران اب تک 900 سے زائد ملکی و غیرملکی دہشت گرد ہلاک کیے جا چکے ہیں۔

شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کرانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیستان کے دور دراز علاقوں تک بڑھا دیا ہے۔


آرمی چیف اور وزیراعظم کی ملاقات


دوسری جانب آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم نواز شریف سے ایک طویل ملاقات کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والی اس ملاقات میں شمالی وزیرستان میں جاری پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں دہشت گردوں سے خالی کرائے گئے علاقوں میں آئی ڈی پیز کی واپسی سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں