اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2010 میں ہونے والے حج کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم راؤ شکیل کی ضمانت منظور کر لی ہے۔

جسٹس ظہیر جمالی کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے راؤ شکیل کی درخواست ضمانت اپنا پاسپورٹ اور ایک کروڑ روپے کا ضمانتی مچلکہ جمع کرانے کے عوض منظور کر لی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ اگر راؤ شکیل اس دوران حج اسکینڈل کیس کی مسلسل دو سماعتوں تک عدالت کے سامنے پیش نہ ہوئے تو ان کی ضمانت منسوخ کر دی جائے گی۔

ملک کے سب سے بڑے حج کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم اور حج آپریشن کے سابق ڈائریکٹر جنرل راؤ شکیل انور گزشتہ چار سال سے سلاخوں کے پیچھے ہیں۔

اس سے قبل مارچ 2013 میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے راؤ شکیل کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

یاد رہے کہ راؤ شکیل، سابق وزیر برائے مذہبی امور حامد سعید کاظمی اور وزارت مذہبی امور کے سابق ایڈیشنل سیکریٹری راجہ آفتاب السلام پر 2010 کے حج سیزن کے دوران قومی خزانے کو اربوں روپے نقصان پہنچانے کا الزام عائد ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں