یمن: حوثی باغیوں کے ساتھ امن معاہدہ

22 ستمبر 2014
حوثی قبیلے کے مسلح افراد دارالحکومت کے شمال میں ڈسٹرکٹ پر قبضے کے بعد حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔۔(فوٹو:اےایف پی)۔
حوثی قبیلے کے مسلح افراد دارالحکومت کے شمال میں ڈسٹرکٹ پر قبضے کے بعد حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔۔(فوٹو:اےایف پی)۔

صناء: یمن کی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان پیر کو امن سمجھوتے پر دستخط ہو گئے۔

یمن کے صدر عبدالرب منصور ہادی نے حوثی باغیوں کے ساتھ ایک باضابطہ معاہدہ ہو جانے کا اعلان کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت وزیر اعظم کی قیادت میں یمنی حکومت سبکدوش ہو گئی ہے، جبکہ اس کی جگہ اب نئی حکومت لے گی۔

اقوام متحدہ کی ثالثی میں صدر اور تمام اہم سیاسی جماعتوں نے معاہدے پر دستخط کیے۔

دارالحکومت صنعا کے شمال میں گزشتہ کچھ ماہ سے حوثی قبیلے، اور سرکاری افواج میں جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔

حوثی قبیلے کی جانب سے متواتر اقتدار میں شراکت کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔حکومت کے مطابق باغیوں اور ملیشیا کے درمیان گزشتہ ہفتے جھڑپ میں کم از کم 200 افراد مارے جا چکے ہیں۔

معاہدے پر دستخط ہونے کے کچھ ہی دیر بعد یمن کے وزیر اعظم نے ملک میں جاری انتشار اور پر تشدد واقعات کے بعد استعفی دے دیا ہے۔

محمد سالم باسندوہ فروری 2012 سے یمن کے وزیر اعظم تھے مگر ان پر متوتر تنقید کی جا رہی تھی کہ وہ ملک میں جاری انتشار پر قابو پانے کی اہلیت نہیں رکھتے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں