پشاور دھماکے کی تصویری جھلکیاں

23 ستمبر 2014

پشاور کے علاقے صدر روڈ پر منگل کی صبح ایک دھماکا ہوا جس میں ایک ایف سی اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور تیرہ کے قریب زخمی ہوئے ہیں، دھماکے میں فرنٹیئر کور کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس سے گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے — اے ایف پی فوٹو
دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے — اے ایف پی فوٹو
دھماکے میں فرینٹئر کور کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس سے گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی — رائٹرز فوٹو
دھماکے میں فرینٹئر کور کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس سے گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی — رائٹرز فوٹو
ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ چھ زخمی افراد کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا، جن میں دو سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں — اے پی فوتو
ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ چھ زخمی افراد کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا، جن میں دو سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں — اے پی فوتو
دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک ایف سی اہلکار، جبکہ ایک خاتون اور ایک بچہ شامل ہے — اے ایف پی فوٹو
دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک ایف سی اہلکار، جبکہ ایک خاتون اور ایک بچہ شامل ہے — اے ایف پی فوٹو
دھماکے کے بعد آرمی اور دیگر سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے — اے ایف پی فوٹو
دھماکے کے بعد آرمی اور دیگر سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے — اے ایف پی فوٹو
سی سی پی او اعجاز خان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر جو معلومات ملی ہیں ان کے مطابق دھماکا خیز مواد سے بھری ایک گاڑی نے ایف سی کے قافلے کو نشانہ بنایا — اے ایف پی فوٹو
سی سی پی او اعجاز خان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر جو معلومات ملی ہیں ان کے مطابق دھماکا خیز مواد سے بھری ایک گاڑی نے ایف سی کے قافلے کو نشانہ بنایا — اے ایف پی فوٹو
بم ڈسپوزل اسکوڈ کے اے آئی جی شفقت ملک کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 45 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا — اے پی فوٹو
بم ڈسپوزل اسکوڈ کے اے آئی جی شفقت ملک کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 45 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا — اے پی فوٹو
ریسکیو 1122 نے اس بات کی تصدق کی ہے کہ دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوزایں بھی سنی گئیں، تاہم پولیس نے اس بات کی حتمی طور پر تصدیق نہیں کی ہے — اے ایف پی فوٹو
ریسکیو 1122 نے اس بات کی تصدق کی ہے کہ دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوزایں بھی سنی گئیں، تاہم پولیس نے اس بات کی حتمی طور پر تصدیق نہیں کی ہے — اے ایف پی فوٹو