چھ بڑے شہروں میں پولیو مہم کی ناکامی کا انکشاف

24 ستمبر 2014
پولیو ویکسین— فائل فوٹو
پولیو ویکسین— فائل فوٹو

اسلام آباد : لیبارٹری ٹیسٹ میں اسلام آباد اور پشاور سے حاصل کیے گئے نمونے پولیو سے پاک قرار پائے تاہم پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے اہم شہروں کے نکاسی آب کے پانی میں اس جراثیم کی موجودگی خرطانک حد تک زیادہ ہے۔

نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ(این ایچ آئی) کی جانب سے پانی کے نمونوں کے جائزے کے بعد جاری رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ لاہور، راولپنڈی، کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ اور جیکب آباد میں پولیو وائرس کے خاتمے کی مہم ناکام رہی ہے، تاہم ملتان، فیصل آباد اور سکھر کے نمونے ٹیسٹوں میں پولیو سے پاک قرار پائے۔

این آئی ایچ کے حکام نے ڈان کو بتایا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ان شہروں سے گزشتہ ماہ سے نمونے حاصل کیے تھے،جس میں پشاور ٹیسٹ کے نتائج میں حیرت انگیز طور پر اس وائرس سے پاک قرار پایا۔

گزشتل سال دسمبر میں ڈبلیو ایچ او نے پشاور کو ' دنیا میں پولیو وائرس کا سب سے بڑا گڑھ' قرار دیا تھا اور جبکہ اسی شہر سے مارچ میں لیے گئے نمونے بھی مثبت رہے تھے۔

این آئی ایچ کے ایک عہدیدار نے کہا"یہ خیبرپختونخوا میں 'صحت کا انصاف' پروگرام کا خوشگوار نتیجہ ہے"۔

اس پروگرام کے دوران پشاور، مردان، چارسدہ اور صوبائی میں انتظامیہ نے بچوں کو سترہ لاکھ پولیو کے قطرے پلائے ہیں۔

کسی علاقے کے گندے پانی کے نمونے پولیو مہم کی کامیابی یا ناکامی کا بنیادی پیمانہ ثابت ہوتے ہیں۔

عہدیدار نے وضاحت کی"پولیو وائرس لوگوں کی نقل و حمل کے نتیجے میں کسی شہر میں رپورٹ ہوسکتا ہے، تاہم اگر یہ وائرس نکاسی آب کے پانی میں پایا جائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس علاقے میں پولیو مہم ناکام ہوچکی ہے"۔

اس کا کہنا تھا"پولیو وائرس کی گندے پانی میں موجودگی یہ مطلب بھی ہوتا ہے کہ اس علاقے میں بچوں کی قوت مدافعت کمزور ہوچکی ہے اور ان کے اندر اس مرض کا خطرہ بڑھ گیا ہے"۔

اسلام آباد میں یہ نمونے سیکٹر آئی الیون کی افغان بستی سے جمع کیے گئے جسے پولیو وائرس سے متاثرہ سمجھا جارہا تھا تاہم این آئی ایچ عہدیدار نے بتایا"وہاں کوئی وائرس نہ پائے جانے کا مطلب یہ ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں موثر مہم چلائی گئی ہے"۔

اسلام آباد گزشتہ پانچ سال کے ٹیسٹوں کے دوران اس وائرس سے پاک قرار پایا جبکہ 'صحت کا انصاف' مہم نے پشاور کو بھی یہ اعزاز دلادیا۔

این آئی ایچ رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں ہزارہ کالونی اور صفدر آباد، لاہور میں میں آﺅٹ فال پمپ اسٹیشن، کراچی میں گڈاپ ٹاﺅن اور گلشن اقبال، حیدرآباد میں جتک گوٹھ ، کوئٹہ میں تختانی بائی پاس جبکہ جیکب آباد میں صفدر پمپنگ اسٹیشن سے نمونے لیے گئے تھے۔

مجموعی طور پر پر تازہ ٹیسٹ کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ چھ بڑے شہروں کی انتظامیہ پر ہر بچے تک پولیو ویکسین کی رسائی یقینی بنانا ضروری ہے۔

ای پی آئی کے نیشنل منیجر ڈاکٹر رانا صفدر کے مطابق"صرف اسی ذریعے سے پولیو کو قابو میں کیا جاسکتا ہے"۔

انہوں نے وعدہ کیا کہ وائرس سے متاثرہ تمام شہروں میں جلد پولیو مہم شروع کی جائے گی"اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ مہم کا معیار بہتر ہو"۔

جمعرات کو وزیراعظم کے پولیو مانیٹرنگ سیل میں اگلہ مہم کے لیے پولیو پلان پر بات چیت کی جائے گی۔

ڈاکٹر صفدر نے بتایا"صوبائی وزراءاور سیکرٹریز کو اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے کیونکہ ہم صوبوں کو فیصلہ سازی کے عمل میں شریک کرنا چاہتے ہیں"۔

تبصرے (0) بند ہیں