اسلا م آباد : وزارت ہاﺅسنگ اینڈ ورکس نے سرکاری ملازمین کے لیے رہائشی الاﺅنس میں دوگنا اضافہ کرنے کی تجویز پیش کی ہے تاکہ حکومت کے ملکیتی گھروں، کوارٹرز اور فلیٹس پر انحصار کو کم کیا جاسکے۔

اگر اس اضافے کی منظوری دے دی جاتی ہے تو اس سے سرکاری رہائش کے حقدار قرار دیے جانے والے حکومتی ملازمین کو آسانی سے کرائے کے نجی گھروں میں منتقل کیا جاسکے گا۔

وفاقی وزیر برائے ہاﺅسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی نے منگل کو قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ اس تجویز کی سمری منظوری کے لیے وزیراعظم کو بھجوا دی گئی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہاﺅسنگ اینڈ ورکرس کا اجلاس سینیٹر شاہی سید کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا، جس میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں سرکاری ملازمین کی تعداد حکومتی ہاﺅسنگ یونٹس کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وجہ سے ملازمین کو سرکاری رہائش کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ متعدد افراد سرکاری گھر کے انتظار میں ملازمتوں سے ریٹائر ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس خلاءکو پر کرنے کے لیے وزارت ہاﺅسنگ نے سرکاری ملازمین کو اس وقت دیئے جانے والے ہاﺅسنگ الاﺅنس میں دوگنا اضافے کی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس تجویز کی منظوری کی صورت میں اضافہ سات ارب روپے درکار ہوں گے مگر اس سے حکومت ملکیتی گھروں پر سے بوجھ کم ہوجائے گا۔

اکرم خان درانی نے مزید کہا کہ وزارت ہاﺅسنگ اینڈ ورکس کو کرپشن سے پاک کرنے کے لیے وزارت کے پورے نظام کو کمپیوٹرائز کیا جا رہا ہے۔

قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کے خصوصی پیکج کے تحت گریڈ بائیس کے افسران کو دو پلاٹس دیئے جاتے ہیں، یہ وزیراعظم کا استحقاق اور ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن کے اختیار سے باہر ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ سیکرٹری سینیٹ اور قومی اسمبلی کو کوری روڈ ہاﺅسنگ پراجیکٹ میں وزیراعظم ہاﺅسنگ اسکیم کے تحت ایک، ایک پلاٹ دیا گیا ہے۔

کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ جی ٹین میں پاکستان ہاﺅسنگ اتھارٹی اپارٹمنٹس کے الاٹیز کے لیے اضافی چارجز کو پچاس فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے کیونکہ پراجیکٹ کی لاگت بڑھنے کے باعث قیمت میں اضافہ ضروری ہوگیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

ch. Gul Nawaz Sep 24, 2014 12:33pm
Govt. Employees ko plots allot kiye Jane chahiyen jahan woh apne liye ghar bna sakain.