اسلام آباد : قومی ادارہ صحت کی پولیو وائرولوجی لیبارٹری نے ملک میں پولیو کے مزید پانچ کیسز کی تصدیق کردی جس سے یہ تعداد رواں برس کے دوران 171 تک جاپہنچی ہے۔

فاٹا میں دو جبکہ خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں ایک، ایک کیس سامنے آیا۔

جو اس موذی مرض کے شکار ہوئے ان میں خیبرایجنسی کی تحصیل باڑہ کی 46 ماہ کی سعدیہ بنت سید عالم، شمالی وزیرستان کی تحصیل رزمک کا نو ماہ کا عبدالصمد ولد خیرزمان، خیبرپختونخوا کی تحصیل ٹانک کا آٹھ ماہ کا محمد طلحہ ولد نثار، کرچی کے لیاقت آباد ٹاﺅن کا حضرت بلال ولد خیال محمد، جبکہ کوئٹہ کی یونین کونسل خروٹ آباد کا 23 ماہ کا محمد ابراہیم ولد مولوی محمد ادریس شامل ہیں۔

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ فاٹا میں پولیو سے متاثر ہونے والے بچے ویکسینیشن کے عمل سے نہیں گزرے تھے جس کی وجہ جون 2012 سے طالبان کی جانب سے ویکسینیشن پر عائد پابندی ہے۔

اسی طرھ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں والدین نے پولیو ٹیم کو متاثرہ بچوں کو ویکسین پلانے سے روک دیا تھا۔

کراچی کے متاثرہ بچے کو تین بار پولیو ویکسین پلائی گئی مگر لگتا ہے کہ اس کی قوت مدافعت کافی کمزور تھی اور ممکنہ طور پر علاقے میں وائرس کی موجودگی سے متاثر ہوئی تھی۔

رواں برس سامنے آنے والے 171 کیسز میں سے 121 فاٹا، خیبرپختونخوا میں 29، سندھ میں پندرہ، بلوچستان میں چار اور پنجاب میں دو کیسز سامنے آئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں