پشاور: ہنگو میں شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر کے آںے والوں کے متاثرین کے کیمپ میں دھماکے میں سات افراد ہلاک اور 11 زخمی ہو گئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق دھماکا ہنگو میں محمد خواجہ متاثرین کیمپ میں واقع بازار میں ہوا جہاں اوکرزئی ایجنسی کے متاثرین رہائش پذیر ہیں۔

ہنگو کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس فلک نواز نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا آئی ای ڈٰ ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔

ڈی پی او ہنگو انور سعید کنڈی نے بتایا کہ دھماکا خیز مواد ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے میں سات افراد ہلاک جبکہ چھ زخمی ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کی حالت نازک ہے۔

ہسپتال ذرائع نے اب تک سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

دھماکے کے بعد پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری نے ہنگو میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ فعل قرار دیا ہے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے ہنگو میں معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد جانتے ہیں کہ وہ آپریشن ضرب عضب میں جنگ ہار رہے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردوں کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم تباہ کردیا گیا ہے اور آپریشن ضرب عضب تسلسل کےساتھ اپنےاہداف حاصل کر رہاہے۔

حکومت اور تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج کی جانب سے 15 جون کو آپریشن ضربِ عضب شروع کیا گیا۔

آپریشن کے باعث شمالی وزیرستان اور اس کے اطرا کی ایجنسیوں سے لاکھوں افارد نے نقل مکانی کی جن میں سے اکثر نے ہنگو میں رہائش اختیار کی جبکہ کچھ افغانستان اور پاکستان کے دیگر علاقوں میں چلے گئے تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Iqbal Jehangir Sep 29, 2014 05:57pm
آج انسانیت کو دہشت گردی کے ہاتھوں شدید خطرات لاحق ہیں کیونکہ دہشت گردی مسلمہ طور پر ایک لعنت و ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ گذشتہ دس سالوں سے پاکستان دہشت گردی کے ایک گرداب میں بری طرح پھنس کر رہ گیا ہے۔ دہشتگرد ملک کو اقتصادی اور دفاعی طور پر غیر مستحکم اور تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں .طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں. طالبان پاکستان کو نقصان پہنچا کر ملک میں عدم استحکام پیدا کرناچاہتے ہیں۔طالبان کے حملوں کی وجہ سے ملک کو اب تک 102.51ارب ڈالر کا اقتصادی نقصان ہو چکا ہے اور یہ نقصان جاری ہے۔گزشتہ تین سال کے دوران معیشت کو 28 ارب 45 کروڑ 98 لاکھ ڈالرکا نقصان اٹھانا پڑا .دہشت گردی، خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے. اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے اور اس میں انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی برائیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ اسلام میں ایک بے گناہ فرد کا قتل ، پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے.معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔ .......................................................................... آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری https://awazepakistan.wordpress.com