کوئٹہ: پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے 27 اضلاع میں آج سے تین روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ہے۔

محکمۂ صحت کے حکام کے مطابق اس مہم کے دوران تقریباً چار ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لی رہی ہیں، جبکہ 14 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

انسدادِ پولیو مہم کے دوران سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ رواں مہینے 15 ستمبر کو ضلع پشین میں انسدادِ پولیو مہم کے دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک لیویز اہلکار ہلاک ہوگیا تھا۔

کوئٹہ، قعلہ عبداللہ اور پشین کے علاوہ بلوچستان کے 27 اضلاع میں تین روزہ پولیو مہم اس وقت شروع ہورہی ہے جبکہ رواں سال صوبے میں پولیو کے دو کیس سامنے آچکے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سال کے دوران ملک بھر میں پولیو کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جبکہ اب تک یہ تعداد 166 سے تجاوز کرچکی ہے۔

ان میں سے زیادہ تر کیس وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) میں ریکارڈ کیے گئے، جہاں شدت پسندوں نے 2012ء سے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے پر پابندی عائد کررکھی ہے۔

پاکستان دنیا کے ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں اب بھی یہ مرض موجود ہے۔ اس کے علاوہ نائیجیریا اور افغانستان میں بھی یہ پولیو پایا جاتا ہے۔

ملک میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے پاکستانیوں کے بیرون ملک سفر کے لیے پولیو ویکسین کی شرط بھی عائد کی جا چکی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں