پشاور: پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی وادیِ تیراہ میں ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور دیگر چار زخمی ہوگئے ہیں۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دھماکا تیراہ میں شدت پسند گروپ لشکر اسلام کی بیس میں ہوا۔

ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے تمام افراد شدت پسند تھے اور یہ دھماکا اس وقت ہوا جب وہ دھماکا خیز مواد سے بھری ڈیوائس ٹیسٹ کر رہے تھے۔

لشکر اسلام کی جانب سے ابھی تک اس دھماکے اور ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی گئی۔

علاقے میں کئی دیگر لشکر بھی سرگرم ہیں جن میں ماضی میں متعدد بار جھڑپیں بھی ہوتی رہی ہیں۔


شمالی وزیرستان میں دھماکا، دو فوجی زخمی


شمالی وزیرستان کے علاقے سپین وام میں ایک سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں دو سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق یہ دھماکا اس وقت ہوا جب سیکیورٹی فورسز سڑک کنارے نصب بارودی مواد کو ناکارہ بنا رہے تھے۔

شمالی وزیرستان ایجنسی میں پاک فوج شدت پسندوں کے خلاف ایک مؤثر آپریشن کررہی ہے جس میں فوج کی جانب سے مہیا کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق غیرملکیوں سمیت اب تک تقریباً ایک ہزار کے قریب شدت پسند ہلاک ہوچکے۔

آپریشن ضربِ عضب کا آغاز کراچی کے بین الاقوامی ہائی اڈے پر ہونے والے شدت پسند حملے کے ایک ہفتے بعد 15 جون کو ہوا تھا جس کا مقصد شمالی وزیرستان کو طالبان اور غیر ملکی شدت پسندوں سے کلیئر کروانا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں