آئی سی سی ’دوسرا‘ پر قوانین میں ترمیم کرے، وقار

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2014
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ اور سابق فاسٹ باؤلر وقار یونس—۔فائل فوٹو
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ اور سابق فاسٹ باؤلر وقار یونس—۔فائل فوٹو

کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ اور سابق فاسٹ باؤلر وقار یونس نے عالمی ایونٹ ورلڈ کپ سے محض چند ماہ قبل کرکٹ حکام کی جانب سے مشکوک ایکشن کے حامل باؤلرز کے خلاف کریک ڈاؤن کے فیصلے پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئےاسپنرز کو باؤلنگ ایکشن پر رعایت دینے کی تجویز پیش کی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کو ایک انٹرویو میں سابق کھلاڑی وقار یونس نے کہا کہ بی سی سی آئی کے زیر انتظام چیمپیئنز لیگ میں بالنگ ایکشن پر اعتراض کے بعد آل راؤنڈر محمد حفیظ کا سارا اعتماد چکنا چور ہو گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی اسٹار آف اسپنر سعید اجمل پر پابندی کے بعد محمد حفیظ کے بالنگ ایکشن پر اعتراض پاکستان کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے محمد حفیظ اور ویسٹ انڈیز کے سنیل نارائن کے باؤلنگ ایکشن کو چیمپیئنز لیگ کے دوران مشکوک قرار دیا گیا ہے۔

وقار یونس کے مطابق دونوں کھلاڑیوں کے باؤلنگ ایکشن کی اب کڑی نگرانی کی جائے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ محمد حفیظ پاکستانی ٹیم کے ایک اہم کھلاڑی ہیں جو باؤلنگ ایکشن پر اعتراض کے باعث کچھ پریشان ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے مشکوک ایکشن کے حامل 16 باؤلروں کو گزشتہ ہفتے معطل کیا تھا، جبکہ تیس باؤلروں کے ایکشن کو مشکوک قرار دیا گیا تھا۔

وقار یونس نے سوال کیا کہ کیا آئی سی سی کی جانب سے پروٹوکول اور ٹیکنالوجی کے استعمال کا یہ وقت درست تھا؟۔

انہوں نے کہا کہ اس سوال کا مقصد یہ ہے کہ ورلڈ کپ قریب ہے اور ہر کسی نے عالمی ایونٹ سے امیدیں لگا رکھی ہیں۔ ایسے موقع پر کھلاڑیوں کی معطلی پوری ٹیم کو متاثر کرے گی۔

’ٹو کرشر‘ کے نام سے مشہور سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ یہ پروٹوکول اور ٹیکنالوجی ورلڈ کپ کے بعد نافذ العمل ہو سکتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'دوسرا' آئی سی سی کی مقرر کردہ حدود کے تحت قانونی طور پر نہیں کی جا سکتی لہٰذا آئی سی سی کو باؤلرز کی سہولت کے لیے قانون میں ترمیم کرنی چاہیے۔

وقار یونس کا کہنا تھا کہ جب ایک باؤلر ‘دوسرا’ کرواتا ہے تو اس کی کہنی مقررہ حدود سے زیادہ جھک جاتی ہے، یہ قدرتی ہے اور اس کا کوئی حل نکالنا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں