یونس کی بے دخلی پر راشد لطیف کا بائیکاٹ

01 اکتوبر 2014
راشد لطیف۔ — فائل فوٹو
راشد لطیف۔ — فائل فوٹو

کراچی: سابق وکٹ کیپر کپتان راشد لطیف متحدہ عرب امارات میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سکواڈ میں سینئر مڈل آرڈر بلے باز یونس خان کو شامل نہ کئے جانے پر غصہ میں ہیں۔

راشد نے دھمکی دی ہے کہ یونس کے ساتھ ناروا سلوک کی تلافی نہ ہونے تک وہ پاکستان کرکٹ کا بائیکاٹ کریں گے۔

ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں راشد کا کہنا تھا کہ یونس اپنے بھتیجے کی اچانک موت کی وجہ سے سری لنکا دورہ ادھورا چھوڑ کر پاکستان آ گئے تھے، لہذا انہیں آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں خود بخود ہی شامل کر دیا جانا چاہیئے تھا۔

'تاہم، انہیں غیر منصفانہ طور پرالگ کر دیا گیا'۔

راشد کا کہنا تھا: مجھے سلیکشن کمیٹی کے اس فیصلے کے پیچھے منتق سمجھ نہیں آئی۔

'میرے خیال میں یونس کو دوہرا صدمہ پہنچا ہے۔ پہلے انہیں خاندان میں ایک موت کی صورت میں نقصان ہوا جس کے بعد سلیکٹرز نے غیر منصفانہ رویہ اپنایا'۔

سابق کپتان نے کہا کہ اس سب پر نہیں شدید مایوسی ہوئی ہے اور وہ نہ تو آسٹریلیا کے خلاف سیریز دیکھیں گے اور نہ ہی اس پر کوئی تبصرہ کریں گے۔

معین خان کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی نے گزشتہ ہفتہ آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سکواڈ کا اعلان کیا تھا۔

راشد کا مزید کہنا تھا کہ یونس ٹیم کے سب سے فٹ کھلاڑیوں میں سے ہیں اور اگر انہیں حالیہ کارکردگی کی بنیاد پر ڈراپ کیا گیا تو باقی کون سا کھلاڑی مسلسل بہتر پرفارم کر رہا ہے؟

'یونس واحد ایسے کھلاڑی ہیں جو سب سے زیادہ تجربہ کار ہیں اور نوجوان کھلاڑیوں کو ان جیسے پلیئر سے سیکھنے کی ضرورت تھی'۔

راشد نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین، چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ فوراً اس معاملے کو دیکھیں تاکہ منفی اثرات سے بچا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ 'عام تاثر ہے کہ یونس اور شہریار خان کے درمیان ماضی میں تلخیوں کی وجہ سے ہی انہیں اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا'۔

راشد نے کہا کہ پی سی بی سربراہ کو اس معاملے پر وضاحت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے معین اور وقار یونس پر بھی زور دیا کہ وہ اس معاملہ کو حل کرنے میں مدد کریں۔

سابق کپتان نے آخر میں کہا کہ سابق کھلاڑی ہونے کے ناطے، معین اور وقار کو کھلاڑیوں کے جذبات سمجھنے چاہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں